رسائی کے لنکس

جی سیون گروپ کا اجلاس: جوہری ہتھیاروں کی توسیع پر تحفطات کا اظہار


ہیروشیما میں پولیس اہل کار جوہری بم گرائے جانے کے مقام پر قائم یادگار کی نگرانی کر رہے ہیں۔ اس یادگار پر جی سیون ممالک کے سربراہان نےپھول چڑھائے ۔ 17 مئی 2023
ہیروشیما میں پولیس اہل کار جوہری بم گرائے جانے کے مقام پر قائم یادگار کی نگرانی کر رہے ہیں۔ اس یادگار پر جی سیون ممالک کے سربراہان نےپھول چڑھائے ۔ 17 مئی 2023

جاپان کے شہر ہیروشما میں دنیا کی سات امیر ترین جمہوریتوں کے سربراہوں کا اجلاس جی سیون جمعے کو شروع ہو گیا ہے۔

کانفرنس میں پہلی بار جوہری تخفیف اسلحہ پر بھی توجہ مرکوز کرتے ہوئے جوہری ہتھیاروں پر روسی کی غیر ذمہ دارانہ بیان بازی ، ہتھیاروں پر کنٹرول کی اہمیت گھٹانے، روس کی جانب سے بیلا روس میں جوہری اسلحے کی تنصیب اور چین کے جوہری ہتھیاروں کے ذخائر میں تیزی سے اضافے پر آواز اٹھائی گئی۔

جی سیون کے راہنماؤں نے شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل پروگراموں کو کلی طور پر ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کے خاتمے کے اپنے ہدف کی توثیق کی۔ جی سیون گروپ نے ایران پر زور دیا کہ وہ اپنی جوہری توسیع کی کوششوں کو ترک کر دے۔

ہیروشما جاپان کا وہ شہر ہے جہاں دوسری جنگ عظیم کے دوران 1945 میں امریکہ نے پہلا اٹیم بم گرایا تھا جس سے آنا فاناً ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ اس کے چند روز بعد جاپان کے ایک اور شہر ناگاساکی پر دوسرا جوہری بم گرایا گیا جس نے 60 ہزار سے زیادہ لوگوں کی جان لے لی۔ جس کے بعد جاپان نے جنگ میں ہتھیار ڈال دیے تھے۔

جی سیون کانفرنس کے راہنما ہیروشما میں پہلے جوہری بم گرائے جانے کی یادگار پر پھولوں کی چارد چڑھا رہے ہیں۔ 19 مئی 2023
جی سیون کانفرنس کے راہنما ہیروشما میں پہلے جوہری بم گرائے جانے کی یادگار پر پھولوں کی چارد چڑھا رہے ہیں۔ 19 مئی 2023

سربراہی اجلاس سے پہلے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جی سیون کے راہنماؤں پر زور دیا کہ وہ جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کی پالیسی اپنائیں اور جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں کے لیے یہ اعلان کریں کہ وہ انہیں "کسی بھی حالت میں" استعمال نہیں کریں گے ۔

کانفرنس کے آغاز سے قبل بائیڈن انتظامیہ کے ایک اہل کار نے ، صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جاپان کے شہر ہیروشما میں اپنے اجلاس میں یہ گروپ مزید سینکڑوں نئی پابندیوں اور برآمدی کنٹرول سے متعلق اعلان کرے گا۔

صرف امریکہ کی طرف سے عائد کی جانے والی پابندیاں ماسکو کی دفاعی پیداوار سے منسلک تقریباً 70 روسی اور تیسرے ملک کے اداروں کو بلیک لسٹ کر دیں گی۔ اہل کار نے مزید بتایا کہ گروپ جی سیون کے ممالک اس ہفتے 300 سے زیادہ افراد، اداروں ، ہوائی جہازوں اور بحری جہازوں پر پابندی لگانے کے ساتھ ساتھ دیگر اقدامات کا اعلان کرنے والے ہیں۔

اہل کار نے بتایا کہ ان اقدامات کے تحت جنگ میں استعمال کے لیے روس کی فوجی آلات اور رسد حاصل کرنے کی صلاحیت کو مزید محدود کرنے، پابندیوں سے بچنے کے راستوں کو بند کرنے کے لیے کام کرنا اور روسی توانائی پر یورپ کے انحصار کو کم کرنا شامل ہے۔علاوہ ازیں یہ گروپ بین الاقوامی مالیاتی نظام تک روس کی رسائی کو محدود کرنے اور روس کے خود مختار اثاثوں کو منجمد رکھنے کے لیے بھی مزید کوششیں کرے گا۔

عہدے دار کا مزید کہنا تھا کہ حتمی بات یہ ہے کہ ہم روس پر معاشی دباؤ مزید بڑھا رہے ہیں۔

عہدے دار نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے صدر ولادویمیر زیلنسکی سربراہی اجلاس میں جی سیون گروپ کے راہنماؤں کے ساتھ رابطہ کاری کریں گے۔

جی سیون گروپ کے ارکان میں امریکہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور یورپی یونین شامل ہیں۔

اس سے قبل بائیڈن کے ساتھ واشنگٹن سے جاپان جاتے ہوئے ایئر فورس ون طیارے میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں قومی سلامتی کے مشیر جیگ سلیوان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ گروپ جی سیون روسی برآمدات پر مکمل پابندی کا اعلان نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ سربراہی اجلاس کی توجہ پابندیوں کے اطلاق اور ان سے بچنے کے راستے روکنے پر مرکوز ہو گی۔

ایک تھنک ٹینک اٹلانٹک کونس کے جیو اکنامکس سینٹر کی تحقیق کے مطابق گروپ جی سیون کے ارکان، خاص طور پر یورپی ممالک روس کو اب بھی ماہانہ چار ارب 70 کروڑ ڈالر کا سامان بھیج رہے ہیں جو یوکرین جنگ سے پہلے کی برآمدات کا تقریباً 43 فی صد ہے۔

یوکرین پر روسی حملے کے بعد بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیاں پہلے ہی 4800 سے زیادہ روسی افراد اور اداروں کو ہدف بنا رہی ہیں جن میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن، ان کی سابقہ اہلیہ، جنگ میں روس کی فوجی مدد کرنے والے ویگنر گروپ کے سربراہ ، کریملن کے ترجمان، ان خاندان کے افراد اور دیگر شامل ہیں۔

اسی طرح امریکہ کی جانب سے روسی عہدے داروں اور اشرافیہ کے 58 ارب ڈالر مالیت کے اثاثے بلاک یا منجمد کیے جا چکے ہیں۔

(پیٹسی وڈاسکووارا، انیتا پاول، وی او اے نیوز)

XS
SM
MD
LG