فٹ بال کا عالمی میلہ اب اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ لیونل میسی کی شاندار کارکردگی کی بدولت ارجنٹائن نے کروشیا کو پہلے سیمی فائنل میں تین صفر سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
قطر کے لوسیل اسٹیڈیم میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب کھیلے گئے میچ کے آغاز سے ہی ارجنٹائن کی ٹیم کروشیا کے خلاف جارحانہ موڈ میں نظر آئی۔ میچ کا پہلا گول ارجنٹائن کے کپتان لیونل میسی نے 34 ویں منٹ میں ایک پنلٹی کک پر کیا جس کو جولین الوریز نے حاصل کیا تھا۔
ٹھیک پانچ منٹ بعد جولین الوریز نے ایک زبردست موو بناکر متعدد کھلاڑیوں کو چکما دے کر میچ کا دوسرا گول اسکور کیا جس کی وجہ سے ارجنٹائن کی پوزیشن مستحکم ہوگئی۔
میچ کے دوسرے ہاف میں کروشیا کی ٹیم نے کئی بار گول اسکور کرنے کی کوشش کی لیکن ارجنٹائن کے دفاعی کھلاڑی اور گول کیپر ہر بار ان کے سامنے چٹان بن کر کھڑے ہوگئے۔
میچ کا تیسر اور آخری گول بھی لیونل میسی کے ایک شاندار پاس پر جولین الوریز نے 69 ویں منٹ میں اسکور کیا، جس کے بعد ارجنٹائن نے فائنل کی دوڑ سے کروشیا کو لگ بھگ باہر کر چکی تھی۔
مجموعی طورپر یہ ارجنٹائن کا چھٹا ورلڈ کپ فائنل ہے جب کہ ٹیم 1978 اور 1986 میں ورلڈ کپ کی ٹرافی اپنے نام کر چکی ہے۔
دو بار کی عالمی چیمپئن بننے والی ٹیم نے آخری بار میگا ایونٹ کا سب سے بڑا میچ 2014 میں کھیلا تھا جہاں اسے جرمنی کے ہاتھوں ایک صفر سے شکست کا سامنا کرناپڑا تھا۔
لیکن اس بار ورلڈ کپ میں نہ ہی وہ جرمنی ہے جس نے 1990 اور 2014 میں ارجنٹائن کو شکست دے کر اسے رنرز اپ تک محدودرکھا اور نہ یوراگوئے ہے جس سے 1930 میں ورلڈ کپ کے پہلے فائنل میں ارجنٹائن کی ٹیم نے شکست کھائی تھی۔
ارجنٹائن کی ٹیم میں سب سے زیادہ گول کرنے کا ریکارڈ
جس وقت عالمی کپ کا آغاز ہوا، لیونل میسی کو ہم وطن گیبرئیل بیٹسٹوٹا کا ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ گول کرنے کا قومی ریکارڈ توڑنے کے لیے پانچ گول درکار تھے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا جارہا تھا کہ اگر انہوں نے اس ایونٹ کا فائنل کھیل لیا تو وہ تاریخ میں سب سے زیادہ ورلڈ کپ میچز کھیلنے والے کھلاڑی بھی بن جائیں گے۔
لیکن یہ سب ریکارڈ ان کی پہنچ سے اس وقت دور ہوتے نظر آئے جب پہلے ہی میچ میں سعودی عرب کی ٹیم نے ارجنٹائن کو اپ سیٹ شکست دی تھی البتہ لیونل میسی نے ہمت نہیں ہاری اور ان کی قیادت میں ٹیم ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
اس دوران لیونل میسی نے ارجنٹائن کی جانب سے ورلڈ کپ میں اپنا مجموعی طور پر 11واں گول اسکور کیا، جس کے بعد ا ب وہ ہم وطن گیربئیل بیٹسٹوٹا سے بھی آگے نکل گئے ہیں۔
ساتھ ہی ساتھ اپنا پانچواں ورلڈ کپ کھیلنے والے کھلاڑی نے ایونٹ میں 25واں میچ بھی کھیلا، جس کے ساتھ ہی وہ سب سے زیادہ ورلڈ کپ میچز کھیلنے والے کھلاڑی کے ریکارڈ سے صرف ایک قدم دور ہیں۔
اتوار کو ایونٹ کا فائنل کھیل کروہ جرمنی کے سابق کپتان لوتھا متھیوس کا ریکارڈ بھی توڑ دیں گے جنہوں نے 1982 سے لے کر 1998 تک 25 ورلڈ کپ مقابلوں میں جرمنی کی نمائندگی کی ہے۔
میسی نے ارجنٹائن کی جانب سے سب سے زیادہ گول تو اسکور کرلیے ہیں لیکن ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ گول کا ریکارڈ اس وقت بھی جرمنی کے میروسلاو کلوزے کے پاس ہے جنہوں نے صرف 24 میچز میں 16 گول اسکور کیے تھے۔
برازیل کی ٹیم کے رونالڈو 15، مغربی جرمنی کے گرڈ ملر 14، فرانس کے جسٹ فونٹین 13 اور برازیل کے پیلے 12 گول کے ساتھ تیسرے اور چوتھے نمبر پر موجود ہیں۔
اگر میسی نے فائنل میں ایک گول اسکور کردیا تو وہ بھی ٹاپ فائیو ورلڈ کپ گول اسکوررز کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
میسی اور ایمباپے گولڈن بوٹ ایوارڈ کے لیے مضبوط امیدوار
فٹ بال ورلڈ کپ کے اختتام پر ایونٹ میں سب سے زیادہ گول اسکور کرنے والے کھلاڑی کو 'گولڈن بوٹ ایوارڈ' سے نوازا جاتا ہے۔
اس ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ پانچ گول اسکور کرنے کے بعد لیونل میسی اور فرانس کے کیلیان ایم باپے گولڈن بوٹ کے لیے سب سے مضبوط امیدوار بن کر سامنے آرہے ہیں۔
فرانس کے اولیویہ ژیرو اور ارجنٹائن کے جولین الوریز چار چار گول کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
دفاعی چیمپئن سائیڈ اور ارجنٹائن کے کھلاڑیوں کے پاس اپنے گول کی تعداد بڑھانے کا شاندار موقع ہے کیوں کہ ابھی ان کا ایونٹ ختم نہیں ہوا ہے۔
لیونل میسی اور جولین الوریز کے پاس صرف فائنل ہے جب کہ فرینچ ٹیم نے اگر سیمی فائنل جیتا تو ان کے پاس مزید دو میچز ہوں گے۔
جہاں میسی کے حصے میں ریکارڈز آرہے ہیں وہیں 37 سالہ لوکا موڈریچ اپنی ٹیم کو مسلسل دوسرے فائنل میں جگہ نہ دلاسکے اور انہیں اب تیسری پوزیشن کے میچ پر ہی اکتفا کرنا پڑے گا۔
SEE ALSO: ’ راکی بالبوا ‘کون ہے جس سے مراکش کے کوچ ولید اپنی ٹیم کا موازنہ کر رہے ہیں؟گزشتہ ایونٹ کے سب سے بہترین کھلاڑی موڈریچ کا یہ آخری ورلڈ کپ تھا کیوں کہ جب چار سال بعد ایونٹ ہوگا تو ان کی عمر 40 سے تجاوز کرچکی ہوگی۔ تاہم میسی اُ س وقت 39 سال کے ہوں گے۔
ورلڈ کپ کا دوسرا سیمی فائنل بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پاکستانی وقت کے مطابق رات 12 بجے فرانس اور مراکش کے درمیان کھیلا جائے گا۔ اگر فرینچ ٹیم نے پہلی بار سیمی فائنل کھیلنے والی مراکش کو شکست دے دی تو وہ چوتھی مرتبہ ایونٹ کا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کرے گی۔
اس سے قبل فرانس نے 1998 اور 2018 میں ورلڈ کپ کا فائنل جیتا تھا۔ لیکن 2006 میں انہیں ایونٹ کے فائنل میں اٹلی کے ہاتھوں پہلی مرتبہ شکست کاسامنا کرنا پڑا تھا۔
دوسرا سیمی فائنل جیتنے والی ٹیم اتوار کو پاکستانی وقت کے مطابق رات آٹھ بجے فائنل میں ارجنٹائن سے مدمقابل ہوگی جب کہ اس سے ایک دن قبل ہفتے کو شکست کھانے والے دونوں سیمی فائنلسٹ تیسری پوزیشن کا میچ کھیلیں گی۔