فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مالک کمپنی 'میٹا' نے ٹین ایجرز کے اکاؤنٹس سے خود کو نقصان پہنچانے، خود کشی اور ایٹنگ ڈس آرڈر سے متعلق پوسٹس ان کے فالوورز مخفی رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
میٹا نے منگل کو اپنی بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ ان کے پلیٹ فارمز کا پہلے سے ہی یہ مقصد ہے کہ وہ ٹین ایجرز کو ان کی عمر کے لحاظ سے نامناسب مواد نہ دکھائے۔
کمپنی کے مطابق اب ٹین ایجرز کو اپنی فیڈز پر نامناسب پوسٹس نظر نہیں آئیں گی چاہے وہ ان کے فالوورز کی جانب سے ہی شیئر کی گئی ہوں۔
میٹا کے بیان کے مطابق "ہم چاہتے ہیں کہ ٹین ایجرز کو ہماری ایپس پر محفوظ اور عمر کے لحاظ سے مناسب تجربات حاصل ہوں۔"
میٹا کی نئی پالیسی کے تحت ان ہی اکاؤنٹس سے نامناسب مواد چھپایا جائے گا جنہوں نے سائن اپ کرتے وقت اپنے درست عمر ڈالی ہو گی۔
اس نئی پالیسی کے اطلاق کے بعد ٹین ایجرز اس طرح کی پوسٹیں سرچ بھی نہیں کر سکتے جو ان کے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔
میٹا کے مطابق یہ اپ ڈیٹس کا اطلاق آئندہ چند ہفتوں میں ہو جائے گا۔
SEE ALSO: نوجوانوں کی ذہنی صحت متاثر کرنے کا الزام؛ 33 امریکی ریاستوں کا 'میٹا' پر مقدمہواضح رہے کہ میٹا کی جانب سے حالیہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کمپنی کو امریکہ کی کئی ریاستوں کی جانب سے مقدمات کا سامنا ہے جس میں کمپنی پر نوجوانوں کی ذہنی صحت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
کمپنی پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ اپنی ایپس میں جان بوجھ کر ایسے فیچرز شامل کرتی ہے جو بچوں کو اس پلیٹ فارم کا عادی بنا رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق بچوں کے آن لائن ایڈوکیسی گروپ ’فیئر پلے‘ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جوش گولن نے میٹتا کی اس نئی اپ ڈیٹ کے بارے میں کہا ہے کہ "میٹا کی طرف سے یہ اعلان ضابطے سے بچنے کی ایک اور مایوس کن کوشش ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر کمپنی خود کشی کے حامی اور ایٹنگ ڈس آرڈرز سے متعلق مواد چھپانے کے قابل تھی تو انہیں ان تبدیلیوں کا اعلان کرنے میں 2024 تک کا کیوں انتظار کیوں کرنا پڑا؟
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔