آج کل آرٹیفیشل انٹیلیجینس یا مصنوعی ذہانت کا نام اکثر سننے میں آ رہا ہے۔ کچھ ماہرین اس سے ڈرا رہے ہیں اور کچھ یہ تسلی دیتے ہیں کہ کمپیوٹر کی مصنوعی ذہانت کے استعمال سےبہت کچھ مثبت انداز میں بدل جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے اور بہت جلد کمپیوٹر کا سوچنے والا "ذہین دماغ" زندگی کے ہر شعبے میں انسان کی مدد کے لیے موجود ہو گا۔
مستقبل کی اس ضرورت کو دیکھتے ہوئے مائیکروسافٹ نے کمپیوٹر کے" کی بورڈ " میں ایک نئی کی(Key) متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔جسے دبانے سے مصنوعی ذہانت کا سافٹ وئیر جسے" اے آئی چیٹ باٹ" کہا جاتا ہے، فعال ہو جائے گا۔
یعنی اب آپ کو انٹرنیٹ پر جا کر یہاں وہاں تاک جھانک کی ضرورت نہیں ہو گی، ادھر بٹن پر انگلی کا ہلکا سا دباؤ آیا، اور اگلے لمحے مصنوعی ذہانت کا گلزار آپ کے لیے مہک اٹھا۔
مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ وہ "ونڈوز آپریٹنگ سسٹم" پر کام کرنے والے اپنے نئے پرسنل کمپیوٹرز میں ایک نئی” کی” شامل کر رہا ہے جس کو "پائلٹ کی" کہا جائے گا۔
Your browser doesn’t support HTML5
کوپائلٹ(Copilot) مصنوعی ذہانت کا ایک سافٹ ویئر ہے جسے" گٹ ہب" اور "اوپن اے آئی" نے تیار کیا ہے اور یہ سافٹ ویئر" کلاؤڈ" پر موجود ڈیٹا کے استعمال سے اپنا جواب تیار کرتا ہے۔ کلاؤڈ کمپیوٹر ڈیٹا کا ایک وسیع نظام ہے جس میں بہت زیادہ ڈیٹا موجود ہے۔
ونڈوز آپریٹنگ سسٹم پر کام کرنے والے کمپیوٹر اور کی بورڈ صرف مائیکروسافٹ ہی نہیں تیار نہیں کرتا بلکہ دیگر کمپنیاں بھی یہ کام کر رہی ہیں۔
مائیکروسافٹ کی جانب سے کوپائلٹ کی متعارف کرائے جانے کے بعد دوسری کمپنیاں بھی جنہیں تھرڈ پارٹی کمپیوٹر مینوفیکچررز کہا جاتا ہے، اپنے کی بورڈز میں آرٹیفیشل انٹیلی جینس کی نئی" کی" شامل کر دیں گی۔
SEE ALSO: دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کا بڑھتا ہوا استعمال؛ پاکستان کہاں کھڑا ہے؟اب کمپیوٹر اور سمارٹ فونز استعمال کرنے والوں میں شاید ہی کوئی ایسا ہو گا جو انٹرنیٹ پر نہ جاتا ہو اور اپنی پسند کی چیزیں تلاش نہ کرتا ہو۔ آرٹیفیشل انٹیلی جینس سے ان کی تلاش آسان ہو جائے گی اور یہ سافٹ ویئر ان کی بہت مدد کر سکے گا۔
آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے شعبے میں بہت سی کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور اپنے اپنے سافٹ ویئرز کو دوسروں کے مقابلے میں زیادہ بہتر بنانے کی کوشش کررہی ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
پرسنل کی بورڈ کے ڈیزائن میں تبدیلی تین عشروں کی مدت میں مائیکروسافٹ کی سب سے بڑی تبدیلی ہو گی۔ اس سے پہلے 1990 کے عشرے میں ونڈوز نے ایک خصوصی" کی "متعارف کرائی تھی جس پر چار مختلف رنگوں کے چار ڈبے بنے ہوئے تھے۔ یہی نشان مائیکروسافٹ کا لوگو بھی تھا۔
لگ بھگ 30 برسوں کے بعد کی بورڈ میں نیا اضافہ" کوپائلٹ کی" سے کیا جا رہا ہے۔ اس" کی" پر جو نشان ثبت ہو گا وہ بھی مائیکروسافٹ کے لوگو کے چار رنگوں پر مشتمل ایک ربن کی شکل کا ہو گا جو مائیکروسافٹ کے لوگو سے مشابہت رکھتا ہوگا۔
قیاس کیا جا رہا ہے کہ یہ نئی" کی" اسپیس بار کے قریب ہو گی یا وہ کی بورڈ پر" CTRL کی" جگہ لے گی۔
کمپیوٹر کی دنیا میں مائیکروسافٹ کی گرفت بہت مضبوط ہے اور پرسنل کمپیوٹر تیار کرنے والی دیگر کمپنیوں کو لائسنسنگ کے لیے مائیکروسافٹ سے معاہدے کرنے پڑتے ہیں۔ مارکیٹ ریسرچ فرم آئی ڈی سی کی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں زیر استعمال 82 فی صد کمپیوٹرز مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم پر کام کرتے ہیں۔ جب کہ ایپل کے او ایس سسٹم کا حصہ محض 9 فی صد ہے۔ گوگل نے بھی اپنا ایک آپریٹنگ سسٹم متعارف کروا رکھا ہے جس پر کام کرنے والے کمپیوٹرز کی تعداد صرف 6 فی صد ہے۔
( اس آرٹیکل کے لیے کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے)