روس کے میڈیا ریگولیٹر ز آزاد میڈیا اداروں کو خبردار کررہے ہیں کہ وہ فوجیوں کی ہلاکتوں سمیت یوکرین کی جنگ کے بارے میں منفی رپورٹنگ نہ کریں۔
روس کے میڈیا ریگولیٹر روسکو منڈازور نے نوبل انعام یافتہ دیمتری موراتوف کے زیر انتظام چلنےوالے نوویا گزیٹ، کرنٹ ٹائم اور ایک روسی زبان کے ڈیجیٹل نیوز نیٹ ورک جس کی قیادت ریڈیو فری یورپ یا ریڈیو لبرٹی اور وی او اے کرتا ہے سمیت کم سے کم دس میڈیا اداروں کو خطوط جاری کیے ہیں۔
ریڈیو فری یورپ اور ریڈیو لیبرٹی نے وی او اے کو تصدیق کی ہے کہ پیر کے روز روس نے' کرنٹ ٹائم' اور 'ریڈیو فری یورپ/ ریڈیو لبرٹی' کی کریما ریالٹیز کی ویب سائٹ کو حکم کی تعمیل نہ کرنے پر بلاک کردیا ہے۔امریکی ٹیکس دہندگان کی مالی اعانت سے چلنے والے وی او اے اور ریڈیوفری یورپ یا ریڈیو لیرٹی امریکی ایجنسی برائے گلوبل میڈیا کےآزاد نیٹ ورک ہیں۔
اس کے علاوہ پولیس نے ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ میں جنگ مخالف مظاہروں کی کوریج کرنےوالے متعدد صحافیوں کو مختصر مدت کے لیے حراست میں لیا اور حکام نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی رسائی محدود کردی ہے۔
SEE ALSO: یوکرین پر روسی حملہ: احتجاج کی کوریج کرنے والے 'ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی' کے تین صحافی گرفتارمیڈیا رائٹس کی ماہر گلنواز سید نے وی او اے کو بتایا کہ یوکرین پر حملے کے آغاز سے ہی روسی حکام نے آزادانہ رپورٹنگ کو سخت دباؤ میں لینا شروع کردیا تھا۔ گلنواز سید نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) یورپ او ر وسطی ایشیا کی پروگرام کوآرڈینٹر ہیں۔
ریگولیٹر کی وارننگ:
روسی ریگولیٹر روسکو منڈازور نے جمعے کو ایک بیان جاری کیا جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ جنگ کی کوریج کرتے وقت میڈیا کو چاہیےکہ وہ صرف سرکاری ذرائع استعمال کرے۔ بعد میں کئی نیوز سائٹس کو وارننگ جاری کی گئی جس میں کہا گیا کہ اگر وہ ایسے مواد کوہٹانے میں ناکام رہے جس کو ماسکو غلط سمجھتا ہے یا فوج کی نقل و حرکت کی تفصیلات شامل ہیں تو ان پر جرمانہ عائد کیاجاسکتا ہے یا ویب سائٹ کو بلاک کردیا جائے گا۔میڈیا کو بتایا گیا کہ یوکرین میں روس کےاقدامات کو حملہ یا اعلان جنگ کے طور پر بیان نہیں کیا جانا چاہیے۔
یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم (او ایس سی ای) کے مطابق کئی اداروں نے یوکرین کے شہروں پر شیلنگ اور شہری ہلاکتوں کی خبردی ہے۔ ان میں سے کچھ کو غیرملکی ایجنٹ کے طور پر انتباہ جاری کیا گیا ہے۔اس حیثیت سے ان میڈیا اداروں کو فوجیوں کے بارےمیں غیر ملکی اداروں کو رپورٹ کرنے سے منع کیا گیاہے۔
روس کی وزارت انصاف نے 40 سے زائد خبررساں اداروں او ر انفرادی طور پر صحافیوں کو غیر ملکی ایجنٹ قرار دیا ہے۔ کئی تجزیہ کاروں نے وی او اے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ اقدام اختلاف رائے کو روکنے اور آزاد میڈیا کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔
ریڈیو فری یورپ یا ریڈیو لیبرٹی کے صدر جیمی فلائی نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ کرنٹ ٹائم ریگولیٹر کے حکم کی تعمیل نہیں کرے گا۔انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ " کریملن نےدھمکیاں پوٹن کی جانب سے یوکرین کے خلاف غیر قانونی جنگ کی انسانی جانوں کے نقصان کے بارےمیں حقائق کو چھپانے کی ایک کھلی کوشش ہے۔
وی او اے کی قائم مقام ڈائریکٹر یولینڈا لوپیز نے پیر کو کہا ہے کہ ان کے نیٹ ورک کی سروس " کریملن کی طرف سے سنسر شپ کی کوششوں کے باوجود اپنے سامعین کے ساتھ سچائی کےتعلق کو جاری رکھےگی''۔
لوپیز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ " ہماری صحافت کی ساکھ ہی روسی سامعین کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہے۔ ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لیبرٹی کے سامعین بھی آزاد صحافت اور کھلےمباحثے تک رسائی کے مستحق ہیں جسے ماسکو کی آمرانہ حکومت دبانے کی کوشش کررہی ہے''۔
او ایس سی ای سمیت میڈیا کے نگراں اداروں سی پی جے او ر ویانا میں قائم انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ نے میڈیا کے خلاف روس کے اقدامات کی مذمت کی ہے۔آئی پی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسکاٹ گریفن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ " ہم حکومت اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے میڈیا اداروں کو جرمانے یا آزاد صحافت کو دبانے کی دھمکی دینے کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں گریفن نے ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ میں صحافیوں کی گرفتاریوں کو بڑھتی ہوئی سنسر شپ کی تشویشناک علامت قرار دیا۔
سرکاری میڈیا پر پابندی:
او ایس سی ای کی نمائندہ برائے میڈیا کی آزادی ٹریسا ربیرو نے اتوار کو روس سے مطالبہ کیا کہ وہ او ایس سی ای سے کیے گئے اپنے وعدے اور اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق معلومات کی آزادانہ ترسیل اور میڈیا کی آزادی کو تحفظ کو یقینی بنائے۔یورپی یونین نے بھی اتوار کو کہا ہے کہ وہ آر ٹی سمیت روس کی حمایت یافتہ میڈیا پر پابندی عائد کردے گا۔
یورپین کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیرلیین نے کہا ہے کہ یورپی یونین "ان کی زہریلی اور نقصان دہ اور غلط معلومات پر پابندی لگانے کے لیے ٹولز تیار کررہی ہے۔
پولینڈ براڈ کاسٹنگ کونسل نے پیر کو وی او اے کو تصدیق کی ہے کہ اس نے یوکرین میں جنگ کے ردعمل میں آر ٹی اور دیگر روسی ریاستی حمایت یافتہ میڈیا پر پابندی عائد کردی ہے۔کچھ فرانسیسی سیاستدان اس نیٹ ورک کا لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں اور برطانیہ نے اپنے میڈیا ریگولیٹر سے کہا ہے کہ وہ غلط معلومات کے لیے اس نیٹ ورک کی نگرانی کریں۔
دیگر روسی سرکاری خبررساں ایجنسیوں کو ہیکرز نے نشانہ بنایا ہوا ہے جس میں تاس نیوز ایجنسی بھی شامل ہے۔
یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نووایا گزیٹا نے جمعے کو روسی اور یوکرینی زبانوں میں بھی شائع ہوا، جبکہ سی پی جے کی نمائندہ گلنوازسید نے " ان آزاد میڈیا اداروں کی تعریف کی ہے جو حملے کی آزادانہ جرآت مندانہ رپورٹنگ اور جنگ کی مذمت کررہے ہیں۔
(خبر کا کچھ مواد رائیٹرز، اے ایف پی اور اے پی سے لیا گیا ہے)