جلتے چراغ ۔۔۔۔ ایک بچی کے ہاتھوں میں ایک کتاب اور نظروں میں کئی سوال۔ اسکول کلاس روم میں بکھرے کفن۔ یہ منظر کی عکاسی کی ہے پاکستانی گلوکار فرہاد ہمایوں نے سانحہٴپشاور میں ہلاک ہونےوالے بچوں کی یاد میں ۔۔
گزشتہ برس کا سب سے افسوسناک اور دل ہلا دینے والا واقعہ 'سانحہ پشاور آرمی اسکول' تھا، جہاں درجنوں بچوں کو اسکول میں درس و تدریس کے دوران دہشتگردوں کی جانب سے بےدردی سے قتل کردیا گیا تھا۔ یہ واقعہ ملکی تاریخ بلکہ عالمی سطح پر بھی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس واقعے میں ہلاک ہونے والے بچوں کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پاکستانی گلوکار 'فرہاد ہمایوں' نے اپنا نیا گیت ان تمام بچوں کے نام کیا ہے۔
گیت کیا ہے، ایک اداس پیغام ۔ان تمام بچوں کیلئے جنھوں نے پاکستان بھر میں مختلف واقعات میں اپنی جانیں گنوادیں۔ پاکستانی گلوکار فرہاد نے اس گیت سے پشاور کے فوجی اسکول میں دہشتگردی کا نشانہ بننےوالے
اسکول کے بچوں سمیت صوبہ سندھ کے شہر تھرپارکر میں غذائی قلت کا شکار ہوکر ہلاک ہونےوالے بچوں سمیت بلوچستان کے بچوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا ہے۔
گلوکار فرہاد ہمایوں کی میوزک البم 'اوورلوڈ' کا گیت 'بولو نا' کے عنوان سے بنایا ہے، جسمیں عام معمول سےہٹ کر فرہاد نے ایک سنجیدہ موسیقی پیش کی ہے جسمیں اسکول کے بچوں کے کلاس روم میں کفن اور بچوں کے بچھڑ جانے کی تکلیف کو دکھایا ہے۔
فیس بک پیج پر گیت کے عنوان سے متعلق میوزک کے ذریعے فرہاد کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ہم نے اپنے مستقبل کے معماروں کو کھویا ہے۔
سولہ دسمبر 2014ء پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن جب دہشتگردوں کی جانب سے 150 سے زائد بچوں کو پشاور کے آرمی اسکول میں بےدردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس افسوسناک واقعہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ تصور کیا گیا ہے جسمیں اتنے بڑے پیماننے پر جانوں کو ضیاع کیا گیا۔
سانحہ پشاور میں ہلاک ہونےوالے بچوں کو دیگر گلوکاروں نے بھی خراج تحسین پیش کیا جن میں مشہور گلوکار شہزاد رائے کا گیت زندگی۔ جسکے الفاظ:
زندگی یاد کرتی ہے، آج فریاد کرتی ہے۔ پیش کیا جبکہ پاکستان کے ایک اور گلوکار نعمان صدیقی نے بھی ’لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری‘ پیش کیا۔
اس سمیت پاکستانی فوج، 'آئی ایس پی آر' کی جانب سے پشاور کے بچون کے خراج تحسین کیلئے ایک گیت 'بڑا دشمن بنا پھرتا ہے، جو بچوں سے ڈرتا ہے‘ قومی اور نجی ٹی وی چینلز پر پیش کیا جا رہا ہے۔