مسٹر منڈیلا اپنی عوامی زندگی سے ریٹائر ہونے کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ زندگی کے بقیہ ایام ملک کے جنوب مشرق میں واقع اپنے آبائی قصبے قونو میں گذاررہے ہیں
جنوبی افریقہ کے اسکولوں میں زیر تعلیم ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ بچوں نے18 جولائی کو نسلی تعصب کے خلاف بین الاقوامی سطح پر ایک علامت کے طور پر شناخت رکھنے والی شخصیت نیلسن منڈیلا کی 94 ویں سالگرہ پر تقریبات میں حصہ لیا اور انہیں اپنی سالگرہ پر مبارک باد پیش کی۔
مسٹر منڈیلا اپنی عوامی زندگی سے ریٹائر ہونے کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ زندگی کے بقیہ ایام ملک کے جنوب مشرق میں واقع اپنے آبائی قصبے قونو میں گذاررہے ہیں۔
نیلسن میڈیا کی سالگرہ کی تقریبات کا دائرہ صرف جنوبی افریقہ تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دنیا بھر میں رضاکار اپنے اپنے علاقوں میں 67 منٹ عوامی بھلائی کے کاموں میں صرف کرکے ان سے اپنی عقیدت کا اظہار کررہے ہیں۔
رضاکاروں نے عوامی بھلائی کے لیے اس سال 67 منٹ کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ مسٹر منڈیا نے اپنی زندگی کے 67 سال عوامی خدمت میں گذارے ہیں۔
مسٹر منڈیلا 1994ء میں جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر بنے تھے ، جب کہ اس سے قبل نسلی تعصب پر مبنی حکومت خلاف آواز بلند کرنے کے جرم میں انہیں اپنی زندگی کے 27 سال سلاخوں کے پیچھے گذارنے پڑے تھے۔
مسٹر منڈیلا اپنی عوامی زندگی سے ریٹائر ہونے کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ زندگی کے بقیہ ایام ملک کے جنوب مشرق میں واقع اپنے آبائی قصبے قونو میں گذاررہے ہیں۔
نیلسن میڈیا کی سالگرہ کی تقریبات کا دائرہ صرف جنوبی افریقہ تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دنیا بھر میں رضاکار اپنے اپنے علاقوں میں 67 منٹ عوامی بھلائی کے کاموں میں صرف کرکے ان سے اپنی عقیدت کا اظہار کررہے ہیں۔
رضاکاروں نے عوامی بھلائی کے لیے اس سال 67 منٹ کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ مسٹر منڈیا نے اپنی زندگی کے 67 سال عوامی خدمت میں گذارے ہیں۔
مسٹر منڈیلا 1994ء میں جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر بنے تھے ، جب کہ اس سے قبل نسلی تعصب پر مبنی حکومت خلاف آواز بلند کرنے کے جرم میں انہیں اپنی زندگی کے 27 سال سلاخوں کے پیچھے گذارنے پڑے تھے۔