المی مالیاتی منڈیوںمیں امریکی حکومت کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی اور یورپی قرض کے مسائل اور عالمی ترقی کے بارے میں منڈلاتے ہوئے خدشات کے رد عمل میں پیر کےروز نمایاں گراوٹ ہوئی۔
پیر کے روز امریکی اسٹاک مارکیٹ کی سر گرمی کا اندازہ لگانے والے ایک انڈیکس میں لگ بھگ سات فیصد کمی ہوئی اور اس میں اس سال کے آغاز سے اب تک 11 فیصد کمی ہوچکی ہے ۔
ایشیا بھر میں بڑی بڑی اسٹاک مارکیٹیں آج دو سے چار فیصد کی کمی کے ساتھ بند ہوئیں اور یورپی اسٹاکس میں تین سے پانچ فیصد تک کمی ہوئی ۔
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ وہ ایس اینڈ پی کی جانب سے امریکی ریٹنگ میں کمی سے اختلاف کرتے ہیں اورانہیں توقع ہے کہ اس کے نتیجے میں واشنگٹن میں قانون ساز قرض اور خسارے میں کمی کے ایک متوازن طریقہ کار پر متفق ہونے پر آمادہ ہو جائیں گے جس میں دولتمندوں کے ٹیکسوں میں اضافہ اور سماجی پروگراموں میں کٹوتیاں شامل ہو ں گی ۔ مسٹر اوباما نے کہا کہ مالیاتی منڈیاں ابھی تک ہمارے کریڈٹ کو ٹرپل اے سمجھتی ہیں ۔
اسی دوران سینیٹ کی بنکنگ کمیٹی کے ایک مشیر نے کہا ہے کہ پینل ایس اینڈ پی کے فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے ۔ کمیٹی کے چییر مین ٹم جانسن نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ یہ کمی غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے اور اس کےاثرات دور تک جا سکتے ہیں ۔
امریکہ کا مرکزی بینک فیڈرل ریزرو منگل کے روز ایک معمول کا اجلاس بلایا گیا ہے لیکن اس کی مالیاتی پالیسیوں میں کوئی بڑی تبدیلی متوقع نہیں ہے ۔