کوئٹہ چھاونی کے علاقے میں جمعرات کی صبح خودکش کار بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار ہلا ک اور آٹھ زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں ڈی آئی جی آپریشنز وزیر خان اور اُن کے دو بچے بھی شامل ہیں۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق زخمیوں کی تعداد 15 ہے جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔
مقامی حکام نے بتایا کہ وین میں سوار خودکش بمبار نے مرکزی دروازے سے پولیس لائن کے احاطے میں داخل ہوتے وقت وہاں موجود محافظ کو گولی مار کر ہلاک کردیا جس کے بعد ڈی آئی جی آپریشنزکی رہائش گاہ کے قریب پہنچ کر اُس نے دھماکا کردیا۔
دھماکا اتنا زوردار تھا کہ دو سو میٹر دور آئی جی بلوچستان کے دفترسمیت پولیس کے دیگر شعبوں کے کئی اعلیٰ افسران کے دفاتر، کوئٹہ میں اسٹیٹ بنک اور قریب ہی واقع تعلیمی اداروں کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پولیس افسران کو کوئٹہ اور صوبے کے دیگر علاقوں میں اس سے پہلے بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ گذشتہ سال سولہ اپریل کو سول اسپتال کوئٹہ میں ایک خود کش حملے میں پولیس کے چار ڈی ایس پی افسران سمیت بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔