پاکستان کی فوج نے لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر کو خفیہ ادارے 'انٹر سروسز انٹیلی جنس' (آئی ایس آئی) کا نیا سربراہ تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان کی تقرری کا اعلان بدھ کو فوج کے ترجمان ادارے 'آئی ایس پی آر' نے ایک بیان میں کیا ہے۔
'آئی ایس آئی' قانوناً وزیرِ اعظم کے ماتحت ہے اور اس کے سربراہ کا تقرر بھی وزیرِ اعظم کرتے ہیں۔
لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار کی جگہ یہ عہدہ سنبھالیں گے جو 25 اکتوبر کو مدتِ ملازمت پوری کر کے ریٹائر ہو جائیں گے۔
جنرل عاصم منیر کا تعلق فرنٹیئر فورس رجمنٹ سے ہے اور وہ بطور میجر جنرل ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلی جنس کے عہدے پر تعینات تھے۔
انہیں گزشتہ ماہ ہی پانچ دیگر میجر جنرلز کے ہمراہ لیفٹننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔
عاصم منیر اس سے قبل سیاچن میں ڈویژن کی کمانڈ بھی کرچکے ہیں جب کہ وہ آپریشنل ایریا میں بریگیڈ کی کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔
عاصم منیر پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کے فارغ التحصیل نہیں بلکہ انھوں نے آفیسرز ٹریننگ اسکول سے فوج میں کمیشن حاصل کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے بدھ کو جاری کیے جانے والے ایک مختصر بیان میں ڈی جی آئی ایس آئی کے علاوہ کئی اور عہدوں پر بھی تقرریوں کا اعلان کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق لیفٹننٹ جنرل ندیم ذکی منج کو کور کمانڈر منگلا، لیفٹننٹ جنرل اظہر صالح عباسی کو چیف آف لاجسٹکس جب کہ لیفٹننٹ جنرل شاہین مظہر کو کور کمانڈر پشاور مقرر کیا گیا ہے۔
لیفٹننٹ جنرل عدنان کو وائس چیف آف جنرل اسٹاف، لیفٹننٹ جنرل عبدالعزیز کو ملٹری سیکریٹری اور لیفٹننٹ جنرل وسیم اشرف کو انسپکٹر جنرل آرمز مقرر کیا گیا ہے۔
سبکدوش ہونے والے سربراہ آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار کو موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد 2016ء میں خفیہ ایجنسی کا سربراہ مقرر کیا تھا۔
اس سے قبل وہ کور کمانڈر کراچی تعینات تھے اور تقریباً پونے دو سال اس منصب پر فائز رہے۔
فوج سے ریٹائر ہونے والے دیگر لیفٹننٹ جنرلز میں لیفٹننٹ جنرل ہلال حسین پاک آرمی کی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ کر رہے تھے۔ ان کے علاوہ جنرل غیور محمود ملٹری سیکرٹری، جنرل ہدایت الرحمان آئی جی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن، اور لیفٹننٹ جنرل نذیر بٹ کور کمانڈر پشاور کے عہدے پر تعینات تھے۔