پاکستان میں توانائی کے شعبے کے قومی اثاثے عالمی مارکیٹ میں فروخت کے لئے پیش کردئے گئے ہیں۔ تاہم، واشنگٹن میں منعقدہ ’پاور سیکٹر پرائیوٹائزیشن روڈ شو‘ میں سرمایہ کاروں کا رد عمل ملا جلا رہا۔
حکومت پاکستان کے نجکاری کمیشن اور ’مارکیٹ کنسلٹیشن‘ کے اشتراک سے منعقدہ اس روڈ شو میں پاکستان کے مشیر نجکاری کمیشن، محمد زبیر نے شرکا کو بتایا کہ ’پاکستان میں نجکاری کا عمل نہایت شفاف ہے اور جس کسی نے بھی قومی اثاثے کی نجکاری میں حصہ لیا اسے ہر طرح کا فائدہ پہنچا ہے‘۔
اس موقع پر، گجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی اور جامشورو الیکٹرک پاور کمپنی کی فوری نجکاری کی پیشکش بھی کی گئی اور شرکا کو یقین دہانی کرائی گئی کہ ماضی کے مقابلے میں اس بار قومی اثاثون کی نجکاری میں زیادہ شفافیت دکھائی جائے گی۔
روڈ شو میں پاکستانی اور امریکی سرمایہ کاروں کے علاوہ اعلیٰ امریکی حکام نے بھی شرکت کی جبکہ پاکستانی سیکریٹری پرائیویٹائزیشن کمیشن اور مشیر نج کاری نے شرکاء کے اٹھائے گئے سوالوں کے جواب دئے۔
روڈ شو میں کے الیکڑک کے حکام نے بتایا کہ کس طرح ان کا ادارہ پاکستان میں نج کاری کے فوائد سمیٹ رہا ہے۔
اس موقع پر یہ سوال بھی اٹھائے گئے کہ پاکستان میں دہشت گردی اور امن و امان کی صورتحال کے ہوئے ہوئے، حائل بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کس طرح دور کیا جائے گا۔
روڈ شو کے شرکا نے پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ انھوں نے سیکورٹی خدشات کے علاوہ حکومتی پالیسیوں پر بھی سوال اٹھائے۔ لیکن، سرمایہ کاری کے حوالے سے کسی حتمی فیصلے کا اظہار نہیں کیا۔