پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان ملک میں عام انتخابات کا مطالبہ لے کر جمعہ کو لاہور سے اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔
انہوں نے یہ اعلان منگل کی شب لاہور میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ کو صبح گیارہ بجے لبرٹی چوک سے ان کا لانگ مارچ شروع ہوگا اور جی ٹی روڈ سے عوام کو ساتھ لیتے ہوئےوہ اسلام آباد پہنچیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ان کا احتجاج پرامن ہوگا اور وہ اسلام آباد میں کوئی لڑائی لڑنے نہیں جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ انتشار نہیں پھیلائیں گے اور کسی نے انتشار کیا تو حکومت کرائے گی۔
عمران خان حالیہ ہفتوں میں متعدد بار اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا عندیہ دے چکے تھے اور عوامی جلسوں میں کارکنوں کو اس حوالے سے تیار رہنے کا بھی کہتے رہے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
روان ماہ کے آغاز میں وائس آف امریکہ کو دیئے گئے انٹرویو میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ میں " دیر نہیں ہے، الیکشن کے لیے آخری احتجاج، آخری جلسہ یا آخری دھرنا، اس کا فیصلہ عمران خان جلد کریں گے۔"
دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے عمران خان کے لانگ مارچ کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان "توشہ خانہ اور فارن فنڈنگ کیس سے این آر او لینے کیلئے لانگ مارچ کررہے پیں"۔
اس سے قبل پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان انتخابات کے مطالبے کو لے کر مزاکرات کی خبریں چلتی رہی ہیں کہ مذاکرات کے اس سلسلے میں ایوان صدر میں عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات بھی ہوئی تھی۔
عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب بظاہرا ان کے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہونے والے پس پردہ مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں حکومت کے خاتمے کے بعد سے عمران خان فوری عام انتخابات کا مطالبہ کرتے آئے ہیں اور اس حوالے سے وہ وقتا فوقتاً حکومت کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ کو بھی ہدف تنقید بناتے رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ سیاست سے بہت اوپر کی چیز ہے، یہ مارچ فیصلہ کرے گا پاکستان نےکدھر جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ہینڈلرز سمجھتے ہیں ہم بھیڑ بکریاں ہیں، یہ ہماری حقیقی آزادی کا مارچ ہے۔
خیال رہے کہ حکومت نے عمران خان کے ممکنہ لانگ مارچ کے پیش نظر اسلام آباد کے داخلی راستوں پر پہلے سے کنٹینرز لگا رکھے ہیں۔
خدشہ ہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے اعلان کو دیکھتے ہوئے حکومت اسلام آباد کے داخلی راستے کنٹینرز لگا کر سیل کردے گی۔
حکومت نے لانگ مارچ کو ممکنہ طور پر روکنے کے لئے سندھ سے پولیس کی اضافی نفری بھی بلا رکھی ہے جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا نے وفاق کے مطالبے پر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی نفری اسلام آباد بجھوانے سے انکار کیا تھا۔
SEE ALSO: توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان نااہل قراراس سے قبل عمران خان نے 25 مئی کو خیبر پختونخوا سے اسلام آباد کی جانب مارچ کیا تھا جسے روکنے کے لئے حکومت نے کنٹینرز لگا کر راستے بند کردیے تھے۔
حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں پر آنسو گیس اور لاٹھی چارج بھی کیا گیا تھا۔
عمران خان نے جمعہ کو لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے 25 مئی کے لانگ مارچ کا حوالے بھی دیا انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو ہمارے پر امن احتجاج پر تشددکیا گیا اور انہوں نے صرف ملک کی خاطر اس لانگ مارچ کو کال آف کیا تھا۔
پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ اسلام آباد پہنچ کر وہ جلسہ کریں گے اور جلسہ وہاں کیا جائے گا جہاں عدالت اجازت دے گی۔
پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ سیاست میں مذاکرات کا راستہ بند نہیں ہوتا اور ان کی جماعت اپنے مطالبات کو لے کر پس پردہ مذاکرات کے لئے تیار ہے۔