ہانگ کانگ کے خلاف 155 رنز سے فتح، شارجہ میں کئی ریکارڈ پاکستان کے نام

پاکستان نے ایشیا کپ کے اہم مقابلے میں ہانگ کانگ کو 155 رنز سے شکست دے کر سپر فور مرحلے تک رسائی حاصل کر لی ہے جس میں اس کا ایک بار پھر روایتی حریف بھارت سے اتوار کو ٹاکرا ہو گا۔

جمعے کی شب شارجہ میں کھیلے گئے میچ میں ہانگ کانگ نے انتہائی مایوس کن کھیل کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کی جانب سے دیے گئے 194 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ہانگ کانگ کی پوری ٹیم صرف 38 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

گروپ اے سے بھارت نے چار اور پاکستان نے دو پوائنٹس حاصل کرکے سپر فور میں جگہ بنائی، اسی طرح گروپ بی سے افغانستان اور سری لنکا کی ٹیمیں دوسرے مرحلے میں پہنچنے میں کامیاب ہوئیں۔

چاروں ٹیمیں سپر فور مرحلے میں ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک میچ کھیلیں گی، آخر میں پہلی دو پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیمیں 11 ستمبر کو ایونٹ کا فائنل کھیلیں گے۔



ہانگ کانگ کے خلاف 155 رنز سے فتح ، پاکستان نے کئی ریکارڈ اپنے نام کیے

اتوار کو بھارتی ٹیم نے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد پانچ وکٹوں سے شکست دے کر پہلی کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد پاکستان کے لیے ہانگ کانگ کے خلاف میچ انتہائی اہمیت کا حامل تھا۔

لیکن پہلے محمد رضوان اور فخر زمان کی نصف سینچریوں نے ہانگ کانگ کے بالرز کے خلاف بڑا اسکور بنایا، تو شاداب خان اور محمد نواز کی بالنگ نے ان کے بلے بازوں کو ڈبل فگرز میں جگہ نہ بنانے دی۔


ہانگ کانگ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی اور ان کے بالرز نے نپی تلی بالنگ سے پاکستانی بلے بازوں کو ابتدائی اوورز میں روکے رکھا۔ لیکن پہلے محمد رضوان اور پھر فخر زمان کی نصف سینچریوں نے پاکستان کو بڑے اسکور کی جانب گامزن کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 13 اورز میں 116 رنز جوڑ کر بڑے اسکور کی بنیاد رکھی۔ محمدرضوان نے پورے 20 اوورز بیٹنگ کرکے 57 گیندوں پر ناقابل شکست 78 رنز بنائے جب کہ فخرزمان 41 گیندوں پر 53 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔


اننگز کے آخری اوور میں خوشدل شاہ کے چار چھکوں نے پاکستان کا اسکور 20 اوورز کے اختتام پر 2 وکٹ کے نقصان پر 193 تک پہنچا دیا۔

جواب میں ہانگ کانگ کی ٹیم کا نہ آغاز اچھا تھا اور نہ ہی انجام، پوری ٹیم 11ویں اوور میں صرف 38 رنز بناکر ڈھیر ہوگئی۔

ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی تاریخ میں ساتویں بار ایسا ہوا کہ کوئی بھی بلے باز ڈبل فگرز میں جگہ نہیں بناسکا، اننگز میں ٹاپ اسکورر ایکسٹراز رہے جن کی تعداد 10 تھی۔


پاکستانی اسپنرز کسی اور ہی موڈ میں نظر آئے،شاداب خان اور محمد نواز کی جادوئی بالنگ کے سامنے ہانگ کانگ کا کوئی بھی بلے باز جم کر نہ کھیل سکا۔

لیگ اسپنر شاداب نے صرف 16 گیندوں پر 8 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں کسی بھی پاکستانی اسپنر کی بہترین کارکردگی ہے۔


اس سے قبل یہ ریکارڈ سابق کپتان محمد حفیظ کے پاس تھا جنہوں نے 2011 میں زمبابوے کے خلاف دس رنز کے عوض چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔

فاسٹ بالر نسیم شاہ نے دو اور شاہنواز داہانی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کرکے ہانگ کانگ کو 11ویں اوور میں 38 رنز پر ڈھیر کردیا۔


اس میچ میں گرین شرٹس نے کئی ریکارڈز بنائے جس میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز سے میچ جیتنا سرفہرست ہے، پاکستان نے اس سے قبل ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کے خلاف 155 رنز سے کامیابی حاصل نہیں کی تھی۔یہ ایشیا کپ میں بھی کسی کی ٹیم کی سب سے بڑے مارجن سے فتح کا بھی نیا ریکارڈ ہے۔


ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں یہ کسی بھی ٹیم کی دوسری سب سے بڑے مارجن سے کامیابی ہے، 2007 میں جوہانسبرگ میں سری لنکا نے کینیا کو 172 رنز سے ہرایا تھا، جو آج بھی اس طرز کی کرکٹ کی سب سے بڑی فتح ہے۔

نہ صرف ہانگ کانگ کے 38 رنز ان کی ٹی ٹوئنٹی تاریخ کا بدترین اسکور ہے، بلکہ متحدہ عرب امارات میں بھی کسی بھی ٹیم کا مکمل اننگز میں سب سے کم اسکور ہے۔


ہانگ کانگ نے 38 رنزپر آؤٹ ہو کر نہ صرف اپنی تاریخ کا بلکہ ایشیا کپ کی تاریخ کا بھی سب سے کم اسکور بنایا۔ مجموعی طور پریہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی تاریخ میں نواں کم ترین اسکور ہے اور کسی بھی ٹیم کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کے خلاف بدترین اسکور بھی۔

سپر فور مرحلہ، پاکستان ٹیم کا مقابلہ کس ٹیم سے کس دن ہوگا؟

سپر فور مرحلے کا آغاز ہفتے کو سری لنکا اور افغانستا ن کے درمیان میچ سے ہوگا، لیکن اس کا سب سے بڑا میچ اتوار کو پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا جائے گا ۔

بھارتی ٹیم ایونٹ میں دونوں میچز جیت کر بھرپور فارم میں ہے، لیکن پاکستان کے خلاف کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے والے آل راؤنڈر رویندرا جڈیجا اس بار ان کی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔

بھارتی لیفٹ آرم اسپنر انجری مسائل کی وجہ سے ایونٹ سے باہر ہوچکے ہیں، ان کی جگہ اسپنراکشر پٹیل کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔


دوسری جانب پاکستان کی عمدہ فارم کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جس ہانگ کانگ کو گروپ میچ بھارت نے 40 رنز سے شکست دی، پاکستان نے اسی ٹیم کو 40کا ہندسہ بھی عبور نہ کرنے دیا۔

بھارتی ٹیم کو وراٹ کوہلی سے بڑی اننگز کی توقع ہے جو اب تک ٹورنامنٹ میں 94 رنز بنا کر دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں، پاکستان کے محمد رضوان اس وقت 121 رنز کے ساتھ ایونٹ کے ٹاپ اسکورر ہیں۔ انہیں ہانگ کانگ کے خلاف ان کی ناقابل شکست اننگز پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔


دو میچز میں چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کے بعد پاکستانی لیفٹ آرم اسپنر محمد نواز ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بالر بن گئے ہیں۔

پاکستان ٹیم اپنا دوسرا میچ 7 ستمبر کو افغانستان کے خلا ف شارجہ میں کھیلے گی۔ پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں اب تک دو مرتبہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں مدمقابل آئی ہیں، جس میں پاکستان نے دونوں بار کامیابی حاصل کی۔

سپر فور مرحلے میں پاکستان ٹیم اپنا تیسرا اور آخری میچ 9 ستمبر کو سری لنکا کے خلاف دبئی میں کھیلے گی جو سپر فور مرحلے کا بھی آخری میچ ہوگا۔

پاکستان اور سری لنکا نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں اب تک 21 میچز کھیلے ہیں جس میں سری لنکا نے صرف 8 میچز میں کامیابی حاصل کی۔

پاکستان کے 13 کامیاب میچز میں 2009 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل بھی شامل ہے جسے جیت کر پاکستان ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا عالمی چیمپئن بننے میں کامیاب ہوا تھا۔


ایونٹ کے اگر دیگر میچوں پر نظر ڈالی جائے تو سری لنکا کی ٹیم سپر فور کے پہلے میچ کے بعد منگل کو بھارت کے مدمقابل ہو گی جب کہ بھارتی ٹیم جمعرات کو افغانستان کے خلاف اپنا تیسرا میچ کھیلے گی۔

ایونٹ کافائنل سپر فور میں سب سے زیادہ پوائنٹس حاصل کرنے والی ٹاپ دو ٹیموں کے درمیان 11 ستمبر کو دبئی میں کھیلا جائے گا، یاد رہے، بھارت کی ٹیم سب سے زیادہ سات، سری لنکا پانچ اور پاکستان کی ٹیم دو مرتبہ ایشیا کپ کا ٹائٹل جیت چکی ہے۔