کرکٹ ورلڈ کپ کے اہم میچ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو ایک وکٹ سے ہرا کر گرین شرٹس کی سیمی فائنل میں پہنچنے کے امیدوں کو ایک اور دھچکا دیا ہے۔
یہ جنوبی افریقہ کی پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ مقابلوں میں 24 سال بعد پہلی کامیابی ہے۔ آخری مرتبہ جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 1999 کے ورلڈ کپ میں شکست سے دی تھی۔
اس شکست کے باوجود پاکستان ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر چھٹی پوزیشن پر موجودہے جب کہ اس کے ابھی تین میچز باقی ہیں۔ پاکستان کو شکست دینے کے بعد جنوبی افریقہ پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔
اس وقت جنوبی افریقہ اور میزبان بھارت دونوں 10، 10 پوائنٹس حاصل کرچکے ہیں لیکن بہتر رن ریٹ کی وجہ سے جنوبی افریقی ٹیم پہلی پوزیشن پر قابض ہے۔
چنئی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ جنوبی افریقہ نے پاکستان کی پوری ٹیم کو 47ویں اوور میں 270 رنز پر آؤٹ کردیا۔
سعود شکیل اور بابر اعظم کی نصف سینچر ی
پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم اور سعود شکیل نے نصف سینچریاں اسکور کیں، جب کہ شاداب خان 36 گیندوں پر 43 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
سعود شکیل نے 52 گیندوں پر 52 رنز بناکر ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور کپتان بابر اعظم بھی 65 گیندوں پر 50 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔
جنوبی افریقہ کی طرف سے تبریز شمسی چار وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بالر رہے، مارکو ہینسن نے تین اور جیرالڈ کوئٹزے نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقہ
جنوبی افریقی اننگز کے پہلے ہی اوور میں پاکستان ٹیم کو نائب کپتان شاداب خان کی خدمات سے محروم ہونا پڑا جو فیلڈنگ کے دوران زخمی ہوگئے تھے۔
’کنکشن‘ قانون کے تحت شادات کی جگہ اسامہ میر فائنل الیون کا حصہ بنے اور دو وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقی اننگز کے ہیرو ان کے نائب کپتان ایڈن مارکرم رہے جنہوں نے 93 گیندوں پر91 رنز کی اننگز کھیل کر نمایاں ترین بیٹر رہے۔ان کی اننگز میں سات چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی 45 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ حارث رؤف، محمد وسیم جونیئر اور اسامہ میر نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
اس شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات کم ہوگئے ہیں لیکن ختم نہیں ہوئے، گرین شرٹس کی ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی دیگر ٹیموں کی کارکردگی پر منحصر ہے۔
ایونٹ میں ہفتے کو دو میچ کھیلے جائیں گے، پاکستانی وقت کے مطابق صبح دس بجے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی ٹیمیں دھرمشالہ میں مدمقابل ہوں گی جب کہ بنگلہ دیش اور نیدرلینڈز کی ٹیمیں کولکتہ میں آمنے سامنے ہوں گی۔