بھارتی ٹیم نہ آئی تو وہاں شیڈول ورلڈ کپ میں پاکستان کی شرکت پر بھی اثر پڑ سکتا ہے: پی سی بی

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے آئندہ برس پاکستان میں شیڈول ایشیا کپ کے لیے ٹیم نہ بھیجنے کے اعلان پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھی خاموشی توڑ دی ہے۔ پی سی بی کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا یہ یکطرفہ فیصلہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی بھارت میں آئندہ برس ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔

بدھ کو پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر جے شاہ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ہی پاکستان کو ایشیا کپ کی میزبانی دی گئی تھی۔ لہذٰا ٹیم نہ بھیجنے کے فیصلے پر پی سی بی کو حیرت اور مایوسی ہوئی ہے۔

پی سی بی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی کا یہ یکطرفہ اقدام انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔

بیان کے مطابق بھارتی بورڈ کے اس فیصلے سے 2023 میں بھارت میں شیڈول ورلڈکپ اور 2024 سے 2031 تک بھارت میں شیڈول آئی سی سی کے ایونٹس میں پاکستان کی شرکت پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے ایشین کرکٹ کونسل کو ایک خط لکھ دیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت کے پاکستان میں آئندہ برس ایشیا کپ کھیلنے سے انکار کے بعد کونسل کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)کے سیکریٹری جے شاہ نے منگل کو بورڈ کے سالانہ اجلاس کے دوران اعلان کیا تھا کہ بھارت کی ٹیم ایشیا کپ کھیلنے پاکستان نہیں جائے گی اور یہ ایونٹ کسی نیوٹرل وینیو پر کھیلا جائے۔

واضح رہے کہ جے شاہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر بھی ہیں۔

بھارت نے پاکستان میں نہ کھیلنے کی وجوہات تو نہیں بتائیں البتہ بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ ماضی میں دونوں ملکوں کے درمیان نیوٹرل مقام پر سیریز ہوتی رہی ہیں اس لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کے میچز بھی نیوٹرل مقام پر ہی کھیلے جائیں۔

SEE ALSO: بھارت کے دوطرفہ سیریز نہ کھیلنے پر آئی سی سی جانچ کرے: پی سی بی

پاکستان کے مقامی ذرائع ابلاغ یہ دعویٰ بھی کر رہے ہیں کہ پی سی بی کئی آپشن پر غور کر رہا ہے جس میں بھارت میں 2023 کے ورلڈ کپ کا بائیکاٹ بھی شامل ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارت کے پاکستان میں نہ کھیلنے پر پی سی بی اس آپشن پر بھی غور کر رہا ہے کہ بھارتی رویے پر پاکستان ایشین کرکٹ کونسل کی رکنیت چھوڑدے۔

یہ اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں کہ چیئرمین پی سی بی رمیز راجا آئندہ ماہ میلبرن میں ہونے والے ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس کے دوران بی سی سی آئی کے فیصلے پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کریں گے۔

پاکستان کے سابق فاسٹ بالر محمد آصف نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اگر بھارت ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہیں آتا تو پاکستان کو بھی فوری طور پر بھارت میں ہونے والے کرکٹ کے عالمی مقابلے کا بائیکاٹ کر دینا چاہیے۔

محمد آصف کا مزید کہنا تھا کہ" اگر آپ ایک ورلڈ کپ نہیں کھیلیں گے تو قیامت نہیں آ جائے گی۔ اللہ کے واسطے فیصلہ کریں اور کچھ عزت و وقار کا مظاہرہ کریں۔"

پاکستان ٹیم کے سابق کپتان سعید انور نے بھی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ تمام انٹرنیشنل ٹیمیں اور کھلاڑی پاکستان میں پی ایس ایل کے لیے آتے ہیں تو بھارت کے ساتھ کیسا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بی سی سی آئی نیوٹرل مقام پر کھیلنا چاہتا ہے تو پی سی بھی کو بھی چاہیے کہ بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کے میچز کسی نیوٹرل مقام پر کھیلے۔

خیال رہے کہ بھارت نے 2008 کے ایشیا کپ کے بعد کبھی پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔ البتہ پاکستان نے 2012 میں بھارت کا دورہ کرتے ہوئے چھ میچز پر مشتمل سیریز کھیلی تھی۔

بھارت کے شہر ممبئی میں 26 نومبر 2008 کو ہونے والے دہشت گردی کے حملے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان 2009 کے اوائل میں ہونے والی دو طرفہ سیریز بھی منسوخ کر دی گئی تھی۔