حکومت کی اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم شہباز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے آئینی تعیناتیوں کے حوالے سے فیصلے کا اختیار وزیراعظم شہباز شریف کو سونپ دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اسلام آباد میں اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے آرمی چیف کی تعیناتی پر اتحادیوں کو اعتماد میں لیا۔
اجلاس کے بعد وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا کہ آئینی تقرریوں کے حوالے سے ایک نکاتی ایجنڈے پر اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام اتحادی جماعتوں نے آئینی تعیناتیوں کے حوالے سے فیصلے کا اختیار وزیراعظم شہباز شریف کو سونپ دیا۔
پاکستان کی فوج کے نئے سربراہ کے تقرر سے متعلق سمری وزیرِ اعظم آفس کو موصول ہونے کے بعد شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کو مشاورت کے لیے بلایا تھا۔
SEE ALSO: نئے آرمی چیف کے لیے وزیرِ اعظم آفس کو سمری موصول، شہباز شریف کے فیصلے کا انتظاراس اہم مشاورتی نشست میں پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری، مسلم لیگ ق کے چوہدری شجاعت حسین، بلوچستان عوامی پارٹی کے خالد مگسی، متحدہ قومی موومنٹ کے خالد مقبول صدیقی، عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر ہوتی اور دیگر اتحادی رہنماؤں نے شرکت کی۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے اجلاس میں شہباز شریف سے کہا کہ آپ وزیر اعظم ہیں اور آئین کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف اور آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار اور استحقاق آپ کو حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اس حوالے سے جو بھی فیصلہ لیں گے پیپلز پارٹی ان کی حمایت کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مکمل اعتماد کا اظہار کرنے پر اتحادی جماعتوں اور ان کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
SEE ALSO: آرمی چیف کی تعیناتی: 'صدر اور میں نے آئین میں رہتے ہوئے کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے'اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی جماعتوں کے اجلاس کا ون پوائنٹ ایجنڈا تھا جس میں اہم عہدوں پر ہونے والی تقرریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے مکمل یقین دہانی کروائی ہے کہ وزیراعظم جو بھی فیصلہ کریں گے ہم ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مشاورت کر کے نئی روایت قائم کی ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آرمی چیف نے آج جو اچھی باتیں کی ہیں اس پر بات ہونی چاہیے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کو فوج کی کمان کے لیے جی ایچ کیو کی جانب سے بجھوائے گئے چھ سینئر موسٹ جنرلز میں سے کسی ایک نام کا انتخاب کرنا ہے۔
اس کے علاؤہ وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے جس میں آرمی چیف کی تقرری زیر غور آئے گی۔
بدھ کو وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کے تقرری کے معاملے پر وزیر اعظم اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں اور وفاقی کابینہ کو اعتماد میں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مشاورت کا یہ عمل مکمل کرکے دو روز تک نئے سپہ سالار کی تقرری کر دی جائے گی۔