برطانیہ کے شمالی شہر یارک میں آمدپر، برطانوی فرمانروا شاہ چارلس سوئم اور ان کی اہلیہ کمیلاپر، ایک شخص نے انڈے پھینکے اور آوازے کسے۔ پولیس نے اس 23 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شاہ اور ان کی ملکہ، مکل گیٹ بار سے یارک شہر میں داخل ہو رہے تھے۔ جو ایک قدیم روایتی گزرگاہ ہے جہاں شاہی خاندان کے افراد کو شہر میں داخل ہوتے وقت خوش آمدید کہا جاتا ہے۔
ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بہت سے انڈے آکر زمین پر گرے، تاہم شاہی جوڑا ان سے محفوظ رہا۔ مقامی عمائدین نے ان کا استقبال جاری رکھا اور شاہی مہمان وہاں جمع ہونے والے اپنے مداحوں سے ملتے رہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
اس دوران کئی پولیس والوں کو مجمعے میں ایک شخص کو قابو کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی پی اے نے بتایا ہے کہ احتجاج کرنے والے شخص نے گرفتاری کے دوران چلا کر کہا،’اس ملک کی تعمیر غلاموں کے خون پر ہوئی ہے۔‘
مجمعے میں موجود لوگوں نے،’ شرم کرو‘ اور ’خدا بادشاہ کو سلامت رکھے‘ کے نعرے لگا کر اس کی آواز کو دبانے کی کوشش کی۔
SEE ALSO: ’ ناٹ مائی کنگ‘ برطانوی پولیس کو بادشاہت مخالفین کے ساتھ برتاؤ پرتنقید کا سامنانارتھ یارک شائر پولیس نے تصدیق کی ہے کہ امنِ عامہ میں خلل ڈالنے کے جرم میں ایک 23 سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔
شاہ چارلس اور کمیلا، برطانیہ میں اپنے دورِ حکومت کے آغاز کے لیے مختلف مصروفیات کے ایک حصے کے طور پر یارک پہنچے تھے۔
Your browser doesn’t support HTML5
انہوں نے یارک منسٹر کیتھیڈرل میں عبادت کی اور شاہ چارلس نے اپنی والدہ، ملکہ ایلزبتھ دوم کے ایک مجسمے کی نقاب کشائی کی جن کا انتقال 70 سال اقتدار میں رہنے کے بعد اس سال ستمبر میں ہوا تھا۔
اس رپورٹ کےلیے معلومات اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔