نواز شریف اپنے عہدے کا باقاعدہ حلف اٹھانے کے بعد ملکی تاریخ کے طاقتور ترین وزیراعظم بن جائیں گے۔
کراچی —
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور آئندہ پانچ سالوں کے لئے نامزد وزیراعظم میاں نواز شریف کی 13 سال 8 ماہ بعد قومی اسمبلی میں واپسی ہورہی ہے۔
نواز شریف ہفتہ یکم جون کو قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔ 3جون کو وزیراعظم کے عہدے کے لئے ان کے کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے جبکہ 5جون کو اس عہدے کے لئے ان کا انتخاب عمل میں آئے گا۔
قومی اسمبلی میں ان کی جماعت کو سادہ اکثریت حاصل ہے لہذا ان کا وزیراعظم بننا طے ہے۔ تیرہ سال آٹھ ماہ پہلے یعنی 12 اکتوبر 1999ء کو اس وقت کے عسکری صدر پرویز مشرف نے ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔ جس کے بعد سے اب تک وہ قومی اسمبلی کے رکن نہیں بن سکے تھے۔
ملکی حالات پر گہری نظر رکھنے والے سیاسی تجزیہ نگاروں اور مبصرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف اپنے عہدے کا باقاعدہ حلف اٹھانے کے بعد ملکی تاریخ کے طاقتور ترین وزیراعظم بن جائیں گے۔ نواز شریف کو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تیسری مدت کے لئے وزیراعظم بننے کا منفرد اعزاز بھی حاصل ہوگا۔
آئندہ چھ ماہ کے اندر اندر انہیں صدر، چیف آف آرمی، چیف جسٹس اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جیسے چار اہم ترین عہدوں پر تعینات ہونے والی شخصیات کے انتخاب میں مشاورت کا اختیار حاصل ہوگا۔ وہ اپنی مرضی کی شخصیت کی حمایت میں بھی اہم کردار ادا کرسکیں گے۔
موجودہ صدر ستمبر میں اپنے عہدے کی مدت پوری کررہے ہیں۔ نومبر میں شمیم وائیں، دسمبر میں چیف جسٹس اور اسی دوران چیف آف آرمی اسٹاف جنرل کیانی ریٹائرڈ ہوجائیں گے۔