وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری کے طریقۂ کار کا آغاز ہو گیا ہے اور اس ضمن میں وزارتِ دفاع سے ایک سمری آئندہ ایک سے دو روز میں وزیرِ اعظم ہاؤس بھجوا دی جائے گی۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے پیر کو وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ 25 نومبر تک آرمی چیف کی تقرری کا عمل مکمل ہو جائے گا۔
انہوں نے فوج کے نئے سربراہ کے لیے وزیرِ اعظم ہاؤس کوسمری کے موصول ہونے کی خبروں کی تردید کی اور کہا کہ میڈیا میں جو اس وقت چل رہا ہے وہ درست نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ فوج کے پانچ سینئر جنرلز پر مشتمل ایک سمری وزیرِ اعظم کو موصول ہو گئی ہے جس میں سے نئے آرمی چیف کا انتخاب ہونا ہے۔ تاہم ان خبروں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
وزیرِ دفاع کے مطابق آرمی چیف کی تقرری سے متعلق حکومت پر کوئی دباؤ نہیں ہے اور اس ضمن میں اتحادیوں کے ساتھ بھی ہر سطح پر تبادلۂ خیال ہو رہا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تقرری کے عمل پر کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔ سمری آئے گی تو اس میں شامل ناموں پر بحث ہو گی۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ آرمی چیف کی قیادت کے لیے پانچ یا چھ سینئر جنرلوں کے نام آجائیں تو انہیں میں سے کسی ایک کا انتخاب کیا جائے گا اور اس حوالے سے فوج کی قیادت کو ناموں پر اعتماد میں لے کر فیصلہ ہو گا۔
عمران خان کےخلاف فوجداری کارروائی کا ریفرنس ٹرائل کورٹ کو موصول
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے الیکشن کمشن کی جانب سے ریفرنس موصول ہونے کے بعد عمران خان کے خلاف ٹرائل کا آغاز کردیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کل کے لیے نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کل سماعت کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو بھیجوایا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ عمران خان پر کرپٹ پریکٹس کا ٹرائل کرے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں عمران خان کی خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا تھا۔
توشہ خانہ ریفرنس الیکشن ایکٹ کے سیکشن 137 ،170 ،167 کے تحت بھجوایا گیا تھا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت شکایت منظور کرکے عمران خان کو سیکشن 167 اور 173 کے تحت سزا دے ۔ ان دفعات کے تحت تین سال جیل کی اور جرمانہ کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
پی ٹی آئی نے فیض آباد میں دھرنے کی اجازت مانگ لی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد انتظامیہ سے 26 نومبر کو فیض آباد کے مقام پر ریلی اور دھرنے کے لیے اجازت مانگ لی ہے۔
پی ٹی آئی کے مقامی رہنما علی نواز اعوان نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ایک درخواست دی ہے جس میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ پی ٹی آئی کے قافلے کو اسلام آباد کے مختلف راستوں سے فیض آباد راولپنڈی تک پہنچنے کی اجازت دی جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی قیادت میں پارٹی 26 نومبر کو فیض آباد کے قریب پُرامن دھرنا دے گی۔
مراد سعید اور فیصل واوڈا ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر طلب
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید اور فیصل واوڈا کو صحافی ارشد شریف قتل کیس میں پیر کو طلب کر رکھا ہے۔
تحریک انصاف کے مذکورہ دونوں رہنماؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ارشد شریف کو لاحق خطرات سے آگاہ تھے۔
ایف آئی اے کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے فیصل واوڈا اور مراد سعید کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز طلب کیا ہے اور انہیں شواہد کے ساتھ آنے کے لیے نوٹس بھیجے گئے تھے۔
اسلام آباد میں کوئی بھی سیاسی سرگرمی انتظامیہ کی اجازت سے ہو گی: پولیس
اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی قانون کے مطابق اور انتظامیہ کی اجازت سے مشروط ہو گی اور کسی بھی قسم کے غیرقانونی عمل کو ہرگز برداشت نہیں کیاجائے گا۔
پولیس نےاسلام آباد کے مکینوں کو متنبہ کیا ہے کہ26نومبر کو راولپنڈی سے اسلام آباد کے داخلی راستوں کو بند کیا جا سکتا ہے جس سےمشکلات پیش آسکتی ہیں۔
اسلام آباد پولیس کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے کہا ہےکہ وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ اور امن عامہ کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔