سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے ریلیاں نکالیں اور شدید احتجاج کیا۔ دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتوں کے کارکنوں نے جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔
پاکستان کے چاروں صوبائی دارالحکومتوں سمیت کئی چھوٹے بڑے شہروں میں اتوار کا دن سیاسی اعتبار سے خاصا گرم رہا۔ کہیں احتجاج ہوا اور کہیں مٹھایاں کھلا کر ایک دوسرے کو مبارکبادیں دی گئیں۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی کال پر پی ٹی آئی کے کارکن بڑی تعداد میں اپنے قائد سے یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے اتوار کو شب سڑکوں پر نکلے جن میں خواتین اور بچوں سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، حیدرآباد، سکھر، رحیم یار خان، سیالکوٹ، اوکاڑہ، خانیوال، ایبٹ آباد، ہری پور، بنوں، لوئر دیر سمیت دیگر کئی شہروں میں احتجاج کیا گیا۔
مظاہرین نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور ان کے خلاف متحد ہونے والی اپوزیشن جماعتوں کے خلاف نعرے بازی کی۔
یاد رہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے ہفتے کی شب عمران خان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا جس کے بعد وہ آئینی طور پر وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے فارغ ہو گئے تھے۔ قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی کارروائی سے قبل ہی عمران خان نے آٹھ اپریل کو اپنے حامیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اتوار کو نمازِ عشا کے بعد سڑکوں پر نکل کر پر امن احتجاج کریں۔
دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی ریلی زیرو پوائنٹ سے ایف نائن پارک پہنچی۔ جہاں پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کیا۔
ریلی میں موجود کارکنوں نے ہاتھوں میں پی ٹی آئی کے جھنڈے اور عمران خان کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں جب کہ اسپیکرز پر پی ٹی آئی کے ترانے بجائے جا رہے تھے۔
صوبۂ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پی ٹی آئی کی جانب سے کارکنوں کو لبرٹی چوک پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
اس موقع پر لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع لبرٹی چوک کو جانے والے تمام راستوں پر ٹریفک جام تھا جب کہ پی ٹی آئی کے کارکن اپنی گاڑیاں قریبی علاقوں میں پارک کر کے مظاہرے میں شرکت کر رہے تھے۔
ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے راشد منہاس روڈ پر پی ٹی آئی کے حامیوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی جب کہ مرکزی اسٹیج ڈالمیا روڈ پر لگایا گیا۔ کارکنوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ اس سے راشد منہاس روڈ پر ٹریفک کی آمد و رفت شدید متاثر ہوئی۔مظاہرین نے پی ٹی آئی کے جھنڈوں، مختلف اقسام کے پوسٹرز سمیت عمران خان کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
صوبۂ خیبر پختونخوا کے مرکزی شہر پشاور میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اپنے لیڈر عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالیں اور احتجاج کیا۔
اس موقع پر مظاہرین نے جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف نعرے بازی بھی کی جب کہ مظاہرے میں پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت بھی شریک تھی۔
خیبر پختونخوا کے علاقے لوئر دیر کی تحصیل تیمر گرہ میں بھی مظاہرین نے عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کیا اور عمران خان کی حکومت کے خاتمے پر اپوزیشن جماعتوں کے خلاف نعرے بازی کی۔
بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں کارکنوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور عمران خان کے حق میں نعرے لگائے۔
عمران خان کا اظہار تشکر
تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ملکی تاریخ میں اس سے پہلے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو خود سے باہر نکلتے نہیں دیکھا۔
عمران خان کا ایک اور ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ وہ اہل پاکستان کے مشکور ہیں۔
اپوزیشن جماعتوں کا جشن
اس سے قبل ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر متحدہ اپوزیشن جماعتوں نے جشن منایا اور اپنے کارکنوں میں مٹھائیاں تقسیم کیں۔
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونے اور اس کی کامیابی کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا اور ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور اور ملتان سمیت مختلف شہروں میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں۔
متحدہ اپوزیشن کے کارکن قومی اسمبلی کے باہر بھی اکٹھے ہوئے جہاں انہوں نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔
اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ نواز کے کارکنوں نے لندن میں مقیم اپنے قائد میاں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر جشن منایا اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے۔
مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے ٹوئٹر پر کارکنوں کے جشن منانے کی ویڈیو بھی شیئر کی۔
کراچی میں بھی بلاول ہاؤس پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے آتش بازی کا مظاہرہ کیا۔
اسی طرح جمعیت علما اسلام (ف)کے کارکنوں نے بھی صوبۂ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔