قطر کو امریکہ میں ویزا فری انٹری کا درجہ مل گیا

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور قطرکے وزیر مملکت ڈاکٹرحمد بن عبدالعزیز الخلیفی، دوحہ، قطر میں۔ فوٹو رائٹرز

  • قطر امریکہ میں ویزا فری انٹری کا درجہ حاصل کرنے والا خلیج کا پہلا اور اسلامی دنیا کا دوسرا ملک ہے۔
  • امریکہ میں ویزہ فری انٹری کا اسٹیٹس حاصل کرنے والا پہلا اسلامی ملک برونائی ہے۔
  • دنیا کے 42 ملکوں کے شہریوں کو امریکہ میں پیشگی ویزہ حاصل کیے بغیر داخلے کی اجازت حاصل ہے۔
  • ویزے سے استثنیٰ کے باوجود آن لائن سفری اجازت درکار ہوتی ہے جس میں انٹرویو نہیں دینا پڑتا۔

امریکہ نے منگل کے روز قطر کو اس پروگرام میں شامل کر لیا ہے جس کے شہریوں کو پہلے سے ویزا حاصل کیے بغیر ملک داخل ہونے کی اجازت ہوتی ہے۔

قطر یہ درجہ حاصل کرنے والا خلیج کا پہلا ملک اور مسلم دنیا کو دوسرا ملک بن گیا ہے۔ اس سے قبل مسلم دنیا میں یہ درجہ صرف ایک چھوٹے سے ملک برونائی کو حاصل تھا۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ اور ہوم لینڈ سیکیورٹی نے منگل کو اپنے ایک مشترکہ اعلان میں کہا ہے کہ قطر ویزا سے استثنیٰ کی سخت شرائط اور تقاضوں پر پورا اترتا ہے جس کے پیش نظر اسے اس پروگرام میں شامل کر لیا گیا ہے۔

کسی ملک کے لیے امریکی ویزے سے استثنیٰ پروگرام میں شامل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس ملک کے لیے امریکی ویزے سے انکار کی شرح کم ہو، اس ملک کے شہریوں کی امریکہ میں ویزے میں دی گئی معیاد سے زائد قیام کی شرح کم ہو اور وہ ملک بھی امریکہ کے شہریوں کو اپنے ہاں سفر کی ویزا فری سہولت فراہم کرتا ہو۔

قطر میں پہلے ہی سے امریکی شہریوں کو 30 یوم تک کے لیے ویزے کے بغیر داخلے کی اجازت ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قطر امریکہ کا ایک غیر معمولی شراکت دار ہے اور گزشتہ چند برسوں کے دوران ہمارے اسٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ یہ ہماری اسٹریٹجک شراکت داری، سیکیورٹی اور استحکام کے لیے ہمارے مشترکہ عزم کا ایک اور ثبوت ہے۔

قطر غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر ثالثی کی کوششوں میں ایک کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اور اس سے قبل أفغانستان سے امریکی انخلا سے پہلے اور اس کے دوران ایک اہم شراکت دار رہا ہے۔ وہ ویزا سے استثنیٰ کے امریکی پروگرام میں شامل ہونے والا 42 ملک بن گیا ہے۔

دوسرے جن ممالک کے شہریوں کو امریکہ میں ویزا فری انٹری کی اجازت ہے، وہ زیادہ تر یورپ اور ایشیا میں امریکہ کے طویل مدتی اتحادی ہیں۔

اگرچہ قطر کی آبادی 30 لاکھ سے قدرے زیادہ ہے لیکن عملی طور پر اس پروگرام سے فائدہ آبادی کا ایک چھوٹا سا طبقہ ہی اٹھا سکے گا جس کی تعداد تین لاکھ 20 ہزار کے لگ بھگ ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو قطر کے اصلی شہری ہیں اور وہ قطر کے پاسپورٹ لینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ جب کہ قطر میں رہنے والوں کی اکثریت غیر ملکی کارکنوں اور دیگر غیر ملکیوں کی ہے جن کے پاس قطری پاسپورٹ نہیں ہیں۔

SEE ALSO: نئی ویزا پالیسی؛ کیا سیاح اب پاکستان کا رُخ کریں گے؟

ویزے سے استثنیٰ کا امریکی پروگرام اہل ممالک کے شہریوں کو کاروبار یا سیاحت کے لیے 90 روز تک ویزے کے بغیر امریکہ میں داخلے کی اجازت دیتا ہے۔ لیکن امریکہ کے لیے سفر سے قبل انہیں داخلے سے متعلق ایک الیکٹرانک نظام سے اجازت حاصل کرنا ہوتی ہے، جو آن لائن ہی مل جاتی ہے اور اس کے لیے کسی قسم کے انٹرویو کی ضرورت نہیں ہوتی۔

قطر اب یکم اکتوبر سے امریکی شہریوں کے لیے قیام کی مدت 30 دن سے بڑھا کر 90 روز کر رہا ہے۔

اس سے قبل 2023 میں اسرائیل کو اس پروگرام میں شامل کیا گیا تھا۔ اور اسے یہ اجازت ان خدشات کے باوجود دی گئی ہے کہ وہ فلسطینی نژاد امریکیوں، عرب نژاد امریکیوں اورمسلم امریکیوں کے ساتھ وہ برتاؤ نہیں کرتا جو وہ امریکی پاسپورٹ رکھنے والے دیگر شہریوں کے ساتھ کرتا ہے۔

(اس رپورٹ کی تفصیلات اے پی سے لی گئیں ہیں)