بالی ووڈ میں ایک مرتبہ پھر رانی مکھرجی کے نام کے چرچے ہیں۔ ان کی نئی فلم ”ائیا“ جو 12 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی ہے، ”ائیا“ ۔۔یعنی میناکشی دیش پانڈے ۔۔ ایک ایسی لڑکی جو گزر بسر تو کرتی ہےحقیقی دنیا میں لیکن ذہنی طور پر ہر وقت فلمی دنیا میں رہتی ہے۔ یہاں تک کہ لوگ اسے ’فلمی ‘کہنے لگتے ہیں۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ”ائیا“ کو جنون کی حد تک ہندی فلموں کی اداکاراوٴں سری دیوی، مادھوری ڈکشت اور جوہی چاولہ سے عشق ہے ۔ وہ انہی کی فلمیں دیکھتی اور انہی جیسا نظر آنا چاہتی ہے۔ ایسے میں ان تینوں ہیروئنوں کی اٹھتے بیٹھتے نقل کرنا اس کی”ہابی“ بن گئی ہے۔
یہی نہیں بلکہ فلم میں رانی مکھرجی پر سری دیو ی کا گانا ’نہ جانے کہاں سے آئی ہے‘ (فلم چالباز 1989 )،مادھوری کا ’دھک دھک کرنے لگا‘ (فلم ’بیٹا‘ 1992 ) اور جوہی چاوٴلہ کا ”غضب کا ہے دن“ فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ سنہ 1989جیسے ہٹ اور سپرہٹ گانے پر پکچرائز کئے گئے ہیں۔
فلم کی ایک اور خاص بات ۔۔۔اور وہ یہ کہ اس فلم میں رانی مکھرجی کو آپ اسی ”انداز“ اور ”روپ“ میں دیکھیں گے جس اسٹائل میں آپ فلم ”دی ڈرٹی پکچر “ میں ودیا بالن کو دیکھ چکے ہیں۔ امید ہے آپ تھوڑا لکھے کو ”زیادہ“ سمجھیں گے۔
فلم ”ائیا“ کے معاون پروڈیوسر ہیں انوراگ کرشپ اور ڈائریکٹر ہیں سچن کنڈالکر ۔ جبکہ ہیرو ہیں جنوبی بھارت کے جانے مانے ایکٹر پرتھوی راج ۔
’این ڈی ٹی وی‘ ،’ ٹائمز آف انڈیا‘،’ مڈ ڈے‘ اور’ گلیم شیم“ سمیت تمام بھارتی میڈیا دن رات ”ائیا“ کے کردار کو لیکر تفصیلی خبریں اور رپورٹس شائع کررہا ہے۔ جن کے مطابق خود رانی مکھرجی کے لئے یہ کردار بہت آئیڈیا ہے۔
وہ اپنے کردار کے بارے میں کہتی ہیں:”سچن ایک ایسی مراٹھی لڑکی کے روایتی کردار کو لیکر فلم بنانا چاہتے تھے جس کی ہیروئن بھی لب و لہجے یہاں تک کہ لباس اور حلئے سے بھی مراٹھی لگے۔ اتفاق سے میں بھی شروع ہی سےیہ چاہتی تھی کہ کسی فلم میں مراٹھی لڑکی کا کردارکروں۔ میرا تعلق بنگال سے ہے لیکن میں پلی بڑھی ممبئی یعنی مہاراشٹر میں ہوں اس لئے مراٹھی بولنا اور سمجھنا میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں۔ ویسے بھی میں فلم” نو ون کلڈ جیسیکا“ کے بولڈ کردار والی جرنلسٹ کے کردار کے بعد ہلکے پھلکے کردار کی تلاش میں تھی کہ اسی دوران مجھے کرشیپ نے ”ائیا“میں کام کرنے کی آفر کردی۔“
وہ مزید کہتی ہیں”آئیا“ مہاراشٹر کی نٹ کھٹ ، چلبلی اور شوخ و چنچل لڑکی’مناکشی دیش پانڈے‘کا کردار ہے ۔ اس کردار کو ہٹ کرنے کے لئے میں نے بہت سی ساوٴتھ انڈین اور مراٹھی فلمیں دیکھیں اور مراٹھی اداکاروں کے ساتھ وقت گزارا تاکہ خود کو مکمل طور پر ”ائیا“کے کردار میں ڈھال سکوں ۔مجھے امید ہے کہ یہ کردار دیکھنے والوں کو بہت پسند آئے گا“
رانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ تین سپر ہٹ ہیروئنوں کے ہٹ گانے اپنے اوپر پکچرائز کراکے انہیں فخر محسوس ہورہا ہے۔ ان ہیروئنز کے لاکھوں فین ہیں،اس لئے ان گانوں کی پکچرائزیشن میں بہت مزہ آیا۔ ہم نے خوب انجوائے کیا۔ان گانوں میں تین طرح کے ڈانسز آپ کو دیکھنے کے ملیں گے۔۔ بیلے،ٹولی وڈ اور لاوانی۔ “
فلمی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ فلم ہٹ ہونے کے امکانات بہت روشن ہیں کیوں کہ اس میں تفریح کا ہر عنصرموجود ہے۔ پھر رانی کا جادو تو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ اگر فلم باکس آفس پر ہٹ ہوگئی تو اس کا سارا کریڈٹ رانی کے کھاتے میں جائے گا کیونکہ پوری فلم انہی کے گرد گھومتی ہے۔ فلم کے ہیروپرتھوی راج کا کردار معمولی ہے۔ پرتھوی راج ملیالم فلم انڈسٹری کے تو سپر اسٹار ہیں لیکن ہندی فلمیں دیکھنے والے انہیں کم ہی جانتے ہیں۔
فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ”ائیا“ کو جنون کی حد تک ہندی فلموں کی اداکاراوٴں سری دیوی، مادھوری ڈکشت اور جوہی چاولہ سے عشق ہے ۔ وہ انہی کی فلمیں دیکھتی اور انہی جیسا نظر آنا چاہتی ہے۔ ایسے میں ان تینوں ہیروئنوں کی اٹھتے بیٹھتے نقل کرنا اس کی”ہابی“ بن گئی ہے۔
یہی نہیں بلکہ فلم میں رانی مکھرجی پر سری دیو ی کا گانا ’نہ جانے کہاں سے آئی ہے‘ (فلم چالباز 1989 )،مادھوری کا ’دھک دھک کرنے لگا‘ (فلم ’بیٹا‘ 1992 ) اور جوہی چاوٴلہ کا ”غضب کا ہے دن“ فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ سنہ 1989جیسے ہٹ اور سپرہٹ گانے پر پکچرائز کئے گئے ہیں۔
فلم کی ایک اور خاص بات ۔۔۔اور وہ یہ کہ اس فلم میں رانی مکھرجی کو آپ اسی ”انداز“ اور ”روپ“ میں دیکھیں گے جس اسٹائل میں آپ فلم ”دی ڈرٹی پکچر “ میں ودیا بالن کو دیکھ چکے ہیں۔ امید ہے آپ تھوڑا لکھے کو ”زیادہ“ سمجھیں گے۔
فلم ”ائیا“ کے معاون پروڈیوسر ہیں انوراگ کرشپ اور ڈائریکٹر ہیں سچن کنڈالکر ۔ جبکہ ہیرو ہیں جنوبی بھارت کے جانے مانے ایکٹر پرتھوی راج ۔
’این ڈی ٹی وی‘ ،’ ٹائمز آف انڈیا‘،’ مڈ ڈے‘ اور’ گلیم شیم“ سمیت تمام بھارتی میڈیا دن رات ”ائیا“ کے کردار کو لیکر تفصیلی خبریں اور رپورٹس شائع کررہا ہے۔ جن کے مطابق خود رانی مکھرجی کے لئے یہ کردار بہت آئیڈیا ہے۔
وہ اپنے کردار کے بارے میں کہتی ہیں:”سچن ایک ایسی مراٹھی لڑکی کے روایتی کردار کو لیکر فلم بنانا چاہتے تھے جس کی ہیروئن بھی لب و لہجے یہاں تک کہ لباس اور حلئے سے بھی مراٹھی لگے۔ اتفاق سے میں بھی شروع ہی سےیہ چاہتی تھی کہ کسی فلم میں مراٹھی لڑکی کا کردارکروں۔ میرا تعلق بنگال سے ہے لیکن میں پلی بڑھی ممبئی یعنی مہاراشٹر میں ہوں اس لئے مراٹھی بولنا اور سمجھنا میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں۔ ویسے بھی میں فلم” نو ون کلڈ جیسیکا“ کے بولڈ کردار والی جرنلسٹ کے کردار کے بعد ہلکے پھلکے کردار کی تلاش میں تھی کہ اسی دوران مجھے کرشیپ نے ”ائیا“میں کام کرنے کی آفر کردی۔“
وہ مزید کہتی ہیں”آئیا“ مہاراشٹر کی نٹ کھٹ ، چلبلی اور شوخ و چنچل لڑکی’مناکشی دیش پانڈے‘کا کردار ہے ۔ اس کردار کو ہٹ کرنے کے لئے میں نے بہت سی ساوٴتھ انڈین اور مراٹھی فلمیں دیکھیں اور مراٹھی اداکاروں کے ساتھ وقت گزارا تاکہ خود کو مکمل طور پر ”ائیا“کے کردار میں ڈھال سکوں ۔مجھے امید ہے کہ یہ کردار دیکھنے والوں کو بہت پسند آئے گا“
رانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ تین سپر ہٹ ہیروئنوں کے ہٹ گانے اپنے اوپر پکچرائز کراکے انہیں فخر محسوس ہورہا ہے۔ ان ہیروئنز کے لاکھوں فین ہیں،اس لئے ان گانوں کی پکچرائزیشن میں بہت مزہ آیا۔ ہم نے خوب انجوائے کیا۔ان گانوں میں تین طرح کے ڈانسز آپ کو دیکھنے کے ملیں گے۔۔ بیلے،ٹولی وڈ اور لاوانی۔ “
فلمی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ فلم ہٹ ہونے کے امکانات بہت روشن ہیں کیوں کہ اس میں تفریح کا ہر عنصرموجود ہے۔ پھر رانی کا جادو تو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ اگر فلم باکس آفس پر ہٹ ہوگئی تو اس کا سارا کریڈٹ رانی کے کھاتے میں جائے گا کیونکہ پوری فلم انہی کے گرد گھومتی ہے۔ فلم کے ہیروپرتھوی راج کا کردار معمولی ہے۔ پرتھوی راج ملیالم فلم انڈسٹری کے تو سپر اسٹار ہیں لیکن ہندی فلمیں دیکھنے والے انہیں کم ہی جانتے ہیں۔