مسکراہٹیں بکھیرنے والے معروف کامیڈین اسماعیل تارا چل بسے

فائل فوَٹو

ٹی وی، فلم اور اسٹیج کے نامور فن کار اور ٹی وی پروگرام 'ففٹی ففٹی' سے شہرت کی بلندیوں کو چھو لینے والے کامیڈین اسماعیل تارا 73 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

اداکار کے اہل خانہ کے مطابق ان کی موت گردے فیل ہوجانے کی وجہ سے ہوئی۔اسماعیل تارا گزشتہ تین روز سے کراچی کے ایک نجی اسپتال میں زیرِ علاج تھے اور جمعرات کو خالق حقیقی سے جاملے۔

فلمی ستاروں، سیاست دانوں اور صحافیوں سمیت کئی افراد نے اسماعیل تارا کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

سولہ نومبر 1949 کو لاہور میں پیدا ہونے والے اسماعیل تارا نے ستر کی دہائی میں اسٹیج سے اپنے فنی کریئر کا آغاز کیا۔ ان کے قہقہے بکھیرنےوالے آڈیو کیسٹ کی مقبولیت انہیں ٹی وی پر لے آئی جس سے وہ اگلی پانچ دہائیوں تک جڑے رہے۔

اسماعیل تارا کو اصل شہرت پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی)کے تفریحی پروگرام 'ففٹی ففٹی' سے ملی۔ اس شو میں جہاں انہوں نے حالات حاضرہ پر طنزومزاح کے ساتھ تبصرہ کیا تھا وہیں اپنی اداکاری سےلوہا بھی منوایا تھا۔

انہوں نے 1987 میں پی ٹی وی کے لیے ' گھرراما' جیسا سٹ کام بھی تحریر کیا تھا جس میں ان کے ساتھ ساتھ ان کی 'ففٹی ففٹی' کی ساتھی اداکارہ زیبا شہناز نے بھی کام کیا تھا۔

اسماعیل تارا نے پینتالیس سال سے زائد عرصے تک فن کی خدمت کی جس پر انہیں متعدد ایوارڈز ملے جس میں بہترین کامیڈین کے پانچ نگارایوارڈ شامل ہیں۔

لیکن آخری وقت تک ان کی وجہ شہرت 'ففٹی ففٹی' ہی رہی جس میں انہوں نے جس معیار کا کام کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔ اس کامیڈی شوکے آغاز میں تو انہوں نے بطور اداکار ہی کام کیا لیکن آگے جاکر انہوں نے اس کے کئی خاکے بھی تحریر کیے۔

مداحوں کو آج بھی ان کے کردار ڈسکو چور، ٹریفک کانسٹیبل اور مراد خان ۴۰ سال بعد ویسے ہی یاد ہیں جیسے نشر ہونے کے وقت یاد تھے۔اس شو میں ان کے ایک کردارکے تکیہ کلام '"یٹے گٹے' ،'اور 'حیاں سے حواں تک"' بے حد مقبول ہوئے تھے۔

اسماعیل تارا کا شمار ان چند بڑے اداکاروں میں ہوتا تھا جو ٹی وی کے ساتھ فلموں میں بھی کامیاب ہوئے۔ اسی کی دہائی میں جہاں ان کی فلموں 'سیاست' اور 'لو ان لندن' میں کامیڈی پسند کی گئی، وہیں نوے کی دہائی کی سب سے کامیاب فلم 'منڈا بگڑا جائے' میں ان کا ایک اہم کردار ان کی شہرت کا سبب بنا۔

ان کی دیگر یادگار فلموں میں ہاتھی میرے ساتھی، چیف صاب، مجھے جینے دو، میں ہوں شاہد آفریدی اور یہ دل آپ کا ہوا شامل ہیں جب کہ اینی میٹڈ فلم 'ڈونکی کنگ' میں انہوں نے مرکزی کردار منگو گدھے کے چچا کے کردار کو اپنی اداکاری سے امر کیا تھا۔

'اسماعیل کمال کے فن کار تھے'

اداکار و ہدایت کار جاوید شیخ کے ساتھ اسماعیل تارا نے بہت کام کیا جس میں ٹی وی پر 'ففٹی ففٹی' اور فلموں میں یہ دل آپ کا ہوا، ہلہّ گلّہ اور جیک پاٹ قابلِ ذکر ہیں۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے جاوید شیخ نے کہا کہ اسٹیج، ٹی وی اورفلم میں ساتھ کام کرنے والا اسماعیل تارا ان کے ساتھی ہی نہیں بلکہ ایک اچھے دوست بھی تھے، جن کے انتقال سے انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے۔

جاوید شیخ کے مطابق اسماعیل تارا جیسا دوسرا اداکار آنا بہت مشکل ہے کیوں کہ وہ کمال کے آرٹسٹ تھے جنہیں کوئی کردار دیا جاتا تو وہ اسے کمال خوش اسلوبی سے نبھاتے۔

اسماعیل تارا نے اینی میٹڈ فلم 'ڈونکی کنگ' میں اپنی آواز کا جادو جگایا تھا۔ اس فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار افضل خان عرف جان ریمبونے کئی فلموں میں اسماعیل تارا کے ساتھ اسکرین شیئر کی جس میں 'منڈا بگڑا جائے' قابلِ ذکر ہے۔

جان ریمبو نے اسماعیل تارا کے انتقال پر کہا کہ ان کا اسماعیل کے ساتھ فنی کریئر تین دہائیوں پر محیط تھا اور اس عرصے میں انہوں نے اتنا پیار کرنے والا فن کار نہیں دیکھا۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "تارا بھائی سے چند دن قبل جب بات ہوئی تو کسی کو اندازہ نہیں تھاکہ وہ بیمار ہوں گے کیوں کہ وہ ہمیشہ ہی مسکراتے رہتے تھے، ان کے انتقال سے انڈسٹری کا بھی نقصان ہوا ہے۔"

جان ریمبو کے بقول نوے کی دہائی میں ایک وقت تو ایسا تھا کہ ہم ایک انٹرنیشنل شوٹ سے واپس آتے تو اٹیچی اٹھا کر دوسرے شوٹ پر نکل جاتے ۔ دو دو ماہ ایک ہی ہوٹل میں ٹھہرنا، شوٹنگ کرنا اور شوٹ کے بعد اکٹھے بیٹھ کر بات کرنے کے انداز کو میرے لیے بھلانا مشکل ہوگا۔