روسی بحریہ بھی شام کی جنگ میں کود پڑی

روسی وزیر دفاع سارجنٹ شویگ نے صدر پیوٹن کو بتایا کہ جنگی جہازوں سے داعش کے 11 ٹھکانوں پر کُل 26 کروز میزائل داغے گئے، جن سے کوئی شہری ہلاک نہیں ہوا، جبکہ ٹھکانے تباہ ہوگئے

شام پر فضائی حملوں میں مصروف روس نے بدھ کو اعلان کیا ہے کہ اس نے بحرہ کیسپین میں اپنے چار جنگی جہازوں سے داعش کے ٹھکانوں پر راکٹ حملے کئے ہیں۔

روسی وزیر دفاع سارجنٹ شویگ نے صدر پیوٹن کو بتایا کہ دولت اسلامیہ کے 11 ٹھکانوں پر جنگی جہازوں سے کل 26 کروز میزائل داغے گئے، جن سے کوئی شہری ہلاکت نہیں ہوا، جبکہ ٹھکانے تباہ ہوگئے۔

شویگ نے روسی صدر پیوٹن کو اس بات کی تصدیق کی کہ 1500 کلومیٹر کے فاصلے سے داغے گئے یہ میزائل نہایت مؤثر رہے۔ شام پر روسی بحریہ کے ان حملوں کی اطلاعات اس وقت سامنے آئی ہیں جب شامی حکومت نے بڑے پیمانے پر باغیوں کے خلاف جارحانہ زمینی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔

برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کے شامی مشاہداتی مرکز کا، جو کہ شام میں تشدد کے واقعات کی نگرانی کر رہا ہے، کہنا ہے کہ بدھ کو روسی فضائی حملے میں حما اور پڑوسی صوبے اندلب کو نشانہ بنایا گیا، جہاں شامی افواج زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل استعمال کررہے ہیں۔

امریکی تربیت یافتہ باغی گروپ، ’لیوا اسکواڈ الجبل‘ نے خبر رساں ادارے، رائٹرز کو بتایا کہ روسی فضائی حملوں نے گزشتہ ہفتے حلب صوبے میں ان کے تربیتی کیمپوں پر فضائی حملے کرکے ہتھیاروں کے بڑے ذخائر تباہ کردئے۔

اسی دوران، امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے روم میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ جس نے شام اور عراق میں داعش پر ہزاروں فضائی حملے کئے ہیں، روس کے ساتھ تعاون کے لئے تیار نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ، ’روسی فضائی حملوں کا مسلسلہ نشانہ دولت اسلامیہ کی بجائے کوئی اور بن رہا ہے‘۔ تاہم، انھوں نے کہا کہ امریکہ بعض بنیادی فنی مسائل پر روس سے بات چیت کرے گا، تاکہ شام کی فضاؤں میں پرواز کے دوران امریکی پائلٹوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔‘

قبل ازیں، بدھ کو روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ روس اور امریکہ کے دفاعی ماہرین ملاقات کر رہے ہیں، تاکہ داعش کے شدت پسندوں کے خلاف جنگ میں تعاون کی تجاویز کا جائزہ لے سکیں۔

ایش کارٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت روس کی ایما پر شروع ہوئی۔ انھوں نے ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزیوں پر بھی کچھ کہنے سے گریز کیا اور کہا کہ یہ مسئلہ جمعرات کو نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں رکھا جائے گا۔

ترکی نے خبر دی ہے کہ روس کی جانب سے دو بار اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی گئی۔ دونوں مرتبہ روسی سفیر کو طلب کرکے شکایت ریکارڈ کرائی گئی، جبکہ روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ خلاف ورزی غلطی سے ہوئی۔