جنوبی ایشیاکے آٹھ ملکوں کے راہنما ؤں کا سربراہی اجلاس بدھ کےروزسےبھوٹان کےچھوٹےسےہمالیائی ملک میں ہو رہا ہے، جِس میں تجارت، موسم کی تبدیلی اور دیگر مشترکہ مفادات کے امور زیرِ غور آئیں گے۔
جنوبی ایشیاکے ملکوں پر مشتمل علاقائی تعاون کی تنظیم کے رکن ممالک بھارت، پاکستان، سری لنکا، افغانستان، نیپال، بنگلہ دیش، بھوٹان اور مالدیپ ہیں۔
رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے منگل کے روز بھوٹان کے دارالحکومت تِھمفو میں ملاقات کی، جِس میں بدھ سے شروع ہونے والی دو روزہ سربراہی کانفرنس کے ایجنڈے کو آخری شکل دی گئی۔ وزرا نے موسم کی تبدیلی پر ایک مشترکہ بیان جاری کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا، جو خصوصی طور پر بھوٹان کے لیےباعثِ اہمیت معاملہ ہے۔
رکن ممالک کے سربراہان ایک اہم تجارتی اور خدمات سے متعلق معاہدے کی منظوری دینے پر تیار نظر آتے ہیں۔
اِس بات کی قیاس آرائی بھی کی جارہی ہے آیا طویل عرصے سے مدِ مقابل ممالک بھارت اور پاکستان کے راہنما اجلاس سے باہر ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے۔
پیر کے روز پاکستانی عہدے داروں نے بتایا کہ اگر وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ سے ملتے ہیں، تو ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان جامع مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
1947ء جب برطانوی حکمرانی سےدونوں کو آزادی ملی، بھارت اور پاکستان تین جنگیں لڑ چکے ہیں۔
2008ء کے ممبئی کے دہشت گرد حملوں کے بعد بھارت اور پاکستان کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ بھارت، اِن حملوں کا الزام پاکستان میں قائم شدت پسندتنظیموں پر عائد کرتا ہے۔
بھارت، پاکستان، سری لنکا، افغانستان، نیپال، بنگلہ دیش، بھوٹان اورمالدیپ سارک رکن ممالک ہیں