|
اوشا وینس اس اعلان کے بعد توجہ کا مرکز بن گئی ہیں کہ ان کے شوہر، اوہائیو کے سینیٹر جے ڈی۔ وینس کو نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے رننگ میٹ کے طور پر چنا گیا ہے۔
38 سالہ اوشا، ییل لاء گریجویٹ اور بھارتی تارکین وطن کی بیٹی ہیں۔وہ 2014 میں بطور ڈیموکریٹ رجسٹرڈ ہوئی تھیں لیکن پبلک ریکارڈ کے مطابق، انہوں نے2022 میں ریپبلکن پرائمری میں ووٹ ڈالنا شروع کیا۔
امریکہ کی ممکنہ’سیکنڈ لیڈی‘ کے بارے میں کچھ اہم حقائق یہ ہیں۔
خاندان
اوشا وانس کے والدین، کرش اور لکشمی چلوکوری کا تعلق بھارتی ریاست آندھرا پردیش سے ہے۔ یہ جوڑا بالآخر سان ڈیاگو، کیلیفورنیا چلا گیا، جہاں ان کی بیٹی پیدا ہوئی۔
ان کے والد، کرش چلوکوری ایک انجینئر ہیں اور سان ڈیاگو اسٹیٹ یونیورسٹی کے شعبہ ایرو اسپیس انجینئرنگ میں لیکچرار ہیں۔ ان کی ماں لکشمی چلوکوری، ایک ماہر حیاتیات اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو میں پرووسٹ ہیں۔
تعلیم
اوشا وینس نے کیمبرج یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹرز ڈگری حاصل کرنے کے لیے گیٹس کیمبرج اسکالرشپ حاصل کیا تھا۔اس سے پہلے انہوں نےییل یونیورسٹی سے تاریخ میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کی تھی۔ اس کے بعد جب وہ قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے ییل لاء اسکول گئیں،تو وہاں ان کی ملاقات اپنے ہونے والےشوہر وینس سے ہوئی۔
اپنی یادداشت “Hillbilly Elegy"میں جے ڈی۔ وینس نے اپنی اپلیہ کو اپنی "ییل اسپرٹ گائیڈ" کے طور پر بیان کیاہے، جنہوں نے بقول وینس کے ان کی "ایسے مواقع تلاش کرنےکیلئے حوصلہ افزائی کی کہ جن کے بارے میں، میں نہیں جانتا تھا۔"
دونوں کی ملاقات کلاس میں ایک اسائنمنٹ کے ذریعے ہوئی جس کے دوران بقول وینس کے وہ ان کی محبت میں گرفتار ہوگئے۔
ییل میں تعلیم کے دوران، دونوں نے ایک ’ڈسکشن گروپ‘ بنایا جس کا فوکس، "سفیدفام امریکہ میں سماجی زوال" تھا۔
انہوں نے 2013 میں گریجویشن کی اور ڈگری حاصل کرنے کے ایک سال بعد ان کی شادی ہوئی۔
کیریئر
گریجویشن کے بعد، اوشا وینس نے جج brett kavanaugh کے لیے بطور لاء کلرک اس وقت کام کیا جب وہ واشنگٹن اپیل کورٹ کے جج تھے۔ اس کے بعد وہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس کے لیے بطور لاء کلرک کام کرنے کے لیے چلی گئیں۔
ابھی حال ہی میں، اوشا وینس نے مونگیر، ٹولس اینڈ اولسن سے وابستہ تھیں جو واشنگٹن کی ایک قانونی فرم ہے جو اپنی شناخت "انتہائی ترقی پسند" کے طور پرکرتی ہے۔
وہ اس ہفتے اس اعلان کے بعد فرم سے سبکدوش ہو گئیں کہ ان کے شوہر ریپبلکن نائب صدارتی ٹکٹ پر ہوں گے۔ وہ 2015 سے ایک قانونی چارہ جوئی کی وکیل کے طور پر فرم میں کام کر رہی تھیں۔ان کے استعفے کے بعد سے ان کا پروفائل فرم کی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔
پیر کو، اس اعلان کے بعد کہ J.D. وینس ٹرمپ کی رننگ میٹ ہوں گے، اوشا وینس نے ایس ایف گیٹ نیوز کو بتایا، "آج کی خبروں کی روشنی میں، میں نے اپنے خاندان کی دیکھ بھال پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے مونگیر، ٹولس اور اولسن میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔"
مذہب
اوشا وینس، اپنے والدین کی طرح، ایک پریکٹس کرنے والی ہندو ہیں۔ "Fox & Friends" کے ساتھ ایک انٹرویو میں، انہوں نے کہا کہ ان کے ماں باپ کا عقیدہ "ان چیزوں میں سے ایک تھا جس نے انہیں اتنے اچھے والدین بنایا، جس نے انہیں واقعی بہت اچھا انسان بنایا۔"
انہوں نے والدین کے ساتھ اپنے مثبت تجربے کو اس معاونت کی وجہ بتایا جو انہوں نے اپنے شوہر کی، انکی مذہب کے ساتھ تعلق کی تلاش میں کی تھی۔
جے ڈی وینس کی پرورش مسیحی کے طور پر ہوئی تھی ہوئی لیکن اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی میں انڈرگریجویٹ برسوں کے دوران انکی شناخت ایک Athiest کے طور پرتھی۔ انہوں نے اگست 2019 میں کیتھولک کے طور پر بپتسمہ لیا تھا۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق، اس جوڑے کے ملن کو ایک ہندو پنڈت نے 2014 میں ان کی شادی سے الگ، ایک تقریب میں بلیسنگ دی تھی۔
ان کے تین بچے ہیں، ایون، وویک اور میرابل۔ اوشا وینس نے "فاکس اینڈ فرینڈز" کے ساتھ انٹرویو میں بتایا کہ دو مذاہب والے خاندان میں بچوں کو پرورش کرنا کیسا ہے۔
"بہت ساری چیزیں ہیں جن پر ہم میں اتفاق ہے" انہوں نے کہا۔ "مجھے لگتا ہے کہ درحقیقت جواب یہ ہے کہ ہم بہت بات کرتے ہیں۔"
انتخابی مہم
پورے J.D کی سینیٹ کی نشست کے حصول کے لیے سینیٹر جے ڈی۔ وینس کے مقابلے میں، اوشا وینس چند بار ہی سامنے آئیں۔ وہ سیاسی امور پر بالخصوص کچھ زیادہ بات نہیں کرتیں۔
سیکنڈ لیڈی بننے کے امکان پر "Fox & Friend" کے ساتھ بات کرتے ہوئے اوشا نے کہا، " فی الوقت میں، ہماری زندگیوں میں کچھ بھی بدلنے کے لیے بےتاب نہیں ہوں۔" لیکن میں واقعی جے ڈی پر یقین رکھتی ہوں، اور میں واقعی ان سے پیار کرتی ہوں۔ اور ایک طرح سے ہم صرف یہ دیکھیں گے کہ ہماری زندگیوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔"
وی او اے نیوز کی رپورٹ۔