بھارت میں جاری کرکٹ کے میگا ایونٹ میں دوسرا اپ سیٹ ہونے کے بعد وہ ٹیمیں جنہیں ایونٹ سے قبل فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا وہ کچھ پریشان دکھائی دے رہی ہیں۔
ایونٹ سے قبل فیورٹ ٹیموں میں شامل ہونے والی جنوبی افریقی ٹیم کو نیدرلینڈز نے منگل کو کھیلے جانے والے میچ میں38 رنز سے شکست دے کر سب کو حیران کردیا۔
بھارتی شہر دھرمشالہ میں کھیلے گئے میچ میں نیدرلینڈز نے کامیابی سے 246 رنز کے ہدف کا دفاع کیا، جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم صرف 207 رنز بناکر آؤٹ ہوئی۔
اس کامیابی کے ساتھ ہی نیدرلینڈز نے نہ صرف دو قیمتی پوائنٹس حاصل کرلیے بلکہ دوسرے مخالفین کے لیے خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی ہے۔
اس وقت پوائنٹس ٹیبل کی صورتِ حال اس لیے بھی دلچسپ ہے کیوں کہ تمام ٹیمیں تین تین میچز کھیل چکی ہیں۔ پہلے دو نمبروں پر ایونٹ کی دو ناقابلِ شکست ٹیمیں میزبان بھارت اور نیوزی لینڈ چھ، چھ پوائنٹس کے ساتھ موجود ہیں ۔
نیدرلینڈز سے اپ سیٹ شکست کے باجود جنوبی افریقہ کا چار پوائنٹس کے ساتھ تیسرا نمبر ہے۔ چوتھی پوزیشن پر موجود پاکستان کے بھی چار پوائنٹس ہیں جس کے بعد پانچ ٹیمیں دو، دو پوائنٹس کے ساتھ نمبر پانچ سے نو تک موجود ہیں۔
ان ٹیموں میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ پانچویں اور پانچ مرتبہ کی چیمپئن آسٹریلیا نویں نمبر پر ہے۔افغانستان، بنگلہ دیش اور نیدرلینڈز چھٹے سے آٹھویں نمبر پر قابض ہیں۔
ایونٹ میں سری لنکا وہ واحد ٹیم ہے جس نے ابھی تک کوئی میچ نہیں جیتا۔ بدھ کو افغانستان کا مقابلہ نیوزی لینڈ سے ہو گا جس نے انگلینڈ کو شکست دے کر ورلڈکپ 2023 کا پہلا اپ سیٹ کیا تھا۔
جنوبی افریقہ کو شکست کس طرح ہوئی؟
منگل کو ہونے والا میچ بارش کی وجہ سے 43، 43 اوورز تک محدود کیا گیا جس کا نیدرلینڈز نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ ڈچ ٹیم کے کپتان اسکاٹ ایڈورڈز کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی وجہ سے وہ جنوبی افریقہ کے خلاف آٹھ وکٹ پر 245 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔
اسکاٹ ایڈورڈز نے صرف 69 گیندوں پر دس چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 78 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی جس نے ان کی ٹیم کو سات وکٹوں پر 140 رنز سے 245 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا جب کہ وین ڈر مروے نے 29 اور آریان دت نے 23 ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیل کر کپتان کا بھرپور ساتھ دیا۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم کی جانب سے نگیڈی، مارکو ہینسن اور ربادا نے 2، 2 وکٹیں اپنے نام کیں لیکن ڈچ ٹیم کو آل آؤٹ نہ کرسکے۔
جواب میں جنوبی افریقی ٹیم آغاز سے ہی مشکلات کا شکار رہی اور کوئی بھی بلے باز نیدرلینڈز کی بالنگ کے سامنے ڈٹ کر نہ کھیل سکا۔
ڈیوڈ ملر 43 اور کیشو مہاراج 40 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں شامل تھے۔
جنوبی افریقہ کو 43ویں اوور میں 207 رنز تک محدود کرنے میں سب سے بڑا ہاتھ لوگن وین بیک کا تھا جنہوں نے ساٹھ رنز کے عوض تین کھلاڑیوں کو واپس پویلین بھیجا۔ وین میکرین، وین ڈر مروے اور ڈی لیڈے نے دو دو وکٹوں کے ساتھ ان کا بھرپور ساتھ دیا۔
ڈچ کپتان اسکاٹ ایڈورڈز کو ان کی شاندار بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ میں یہ پہلا موقع تھا جب نیدرلینڈز کی ٹیم نے جنوبی افریقہ کو شکست دی، لیکن گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی یہ کارنامہ انجام دے چکی ہے۔
نیدرلینڈز کی کامیابی پر دلچسپ تبصرے
نیدرلینڈز کی کامیابی پر کئی سابق کرکٹرز نے ٹیم کو مبارک باد دی جس میں سچن ٹندولکر کا نام سرفہرست ہے۔
ڈچ کپتان اسکاٹ ایڈورڈز کی تعریف کرتے ہوئے سچن نے کہا کہ اسکاٹ ایڈورڈز کی اننگز کی وجہ سے ٹیم کا مورال بلند ہوا اور انہوں نے یہ تاریخی کامیابی حاصل کی۔
سابق بھارتی کرکٹر سنجے منجریکر نے اورنج کو 'بگ بوائیز کلب' کا نیا رنگ قرار دیا۔
جنوبی افریقہ کے خلاف اپ سیٹ شکست پر سابق کرکٹرز کی طرح سوشل میڈیا صارفین بھی خوش تھے جنہوں نے میمز شئیر کرکے ڈچ ٹیم کی اس تاریخی فتح کو سراہا۔
ایک صارف نے جہاں وین ڈر مروے کی جنوبی افریقہ اور نیدرلینڈز کی جرسیوں میں جشن مناتے ہوئے تصویر لگائی۔وہیں ایک اور صارف نے جنوبی افریقہ کےکپتان کی تولیہ پہنے تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ اگر ڈی جے واکا واکا گانا لگاتا تو نتیجہ ان کے حق میں جاسکتا تھا۔
ایک اور صارف نے تو ڈچ بالر پال میکرین کی وہ پوسٹ شئیر کی جس میں تین سال قبل انہوں نے بتایا تھا کہ وہ فوڈ دلیوری ایپ کے لیے کام کررہے ہیں۔
ایک صارف نے گزشتہ سال ڈچ ٹیم کی جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی اور اس ایونٹ میں فتح کو ایک بالی وڈ فلم کے میم کے ذریعے بیان کیا۔
تو کسی نے ویب سیریز مرزا پور کا ڈائیلاگ لگا کر ڈچ ٹیم سے منسوب کیا۔