الیکشن کمیشن آف پاکستان سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ آج بروز جمعہ دوپہر دو بجے سنائے گا۔ کمیشن کے فیصلے سے قبل قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ عمران خان اس کے نتیجے میں سیاست سے آؤٹ بھی ہو سکتے ہیں۔
کمیشن کے فیصلے سے قبل پی ٹی آئی نے جہاں احتجاج کی منصوبہ بندی کر لی ہے وہیں سوشل میڈیا پر پارٹی رہنما اور کارکنان اشاروں کنایوں میں یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اگر فیصلہ خلاف آیا تو اسے تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
اس ریفرنس کی وجہ سے عمران خان کے سر پر بھی اُسی آئینی آرٹیکل کی تلوار لٹک رہی ہے جس کے تحت سابق وزیرِ اعظم نواز شریف عدالتی فیصلے کے نتیجے میں عمر بھر کے لیے پارلیمانی سیاست سے بے دخل ہوگئے تھے۔
اب قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ عمران خان بھی توشہ خان ریفرنس کے فیصلے کے بعد سیاست سے تاحیات نااہل ہو سکتے ہیں۔
پاکستان میں ٹوئٹر پر جمعے کی صبح سے ہی ہیش ٹیگ 'عمران خان ہماری ریڈ لائن' ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے جہاں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں سمیت دیگر کارکنان اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیرِ بحری امور علی حیدر زیدی مذکورہ ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھتے ہیں "بس ایک بار پھر ایک سیدھا سادہ پیغام سب تک پہنچانا چاہتا ہوں۔"
بس ایک بار پھر ایک سیدھا سادہ پیغام سب تک پہنچانا چاہتا ہوں ۔۔۔ #عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) October 21, 2022
واضح رہے کہ حکمراں جماعت کے رکن بیرسٹر محسن نواز رانجھا نے اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بھیجا تھے جس میں الزام لگایا تھا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے توشہ خانے سے سستے داموں تحائف خریدنے کے بعد انہیں فروخت کر دیا تھا۔
بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی نے یہ ریفرنس اگست کے مہینے میں الیکشن کمیشن کو ارسال کر دیا تھا۔
ریفرنس میں درخواست گزار نے کمیشن سے استدعا کی تھی کہ عمران خان نے سرکاری توشہ خانہ سے تحائف خریدے مگر الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اثاثہ جات کے گوشواروں میں انہیں ظاہر نہیں کیا اس لیے بددیانتی پر انہیں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد 19 ستمبر کو اس ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
پی ٹی آئی نے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جمعے کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ توشہ خان کیس میں عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے جامع حقائق پر مشتمل جواب دیا ہے۔
In Tosha Khana case, Barrister @SyedAliZafar1 presented comprehensive facts and figures based reply! #عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/aJYSJtK25U
— PTI (@PTIofficial) October 21, 2022
ٹویٹ کے ساتھ بعض اسکرین شارٹس بھی شیئر کیے گئے ہیں جن میں بیرسٹر علی ظفر کے دلائل بیان کیے گئے ہیں۔ جس کے مطابق "یہ کہنا کہ ہم نے تحائف نہیں خریدے بالکل غلط بیان ہے۔ ان تحائف کے بیجنے پر جو منافع ہوا اس پر ٹیکس بھی دیا گیا ہے۔"
حیلہ اچکزئی نامی ایک ٹوئٹر صارف کہتی ہیں یاد رکھیں عمران خان ہماری سرخ لکیر ہیں۔ کوئی بھی غیر منصفافہ فیصلہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
Remember, Imran Khan is our Red Line!!! No unfair decision will be tolerated. #عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/zMeNrWzI5A
— Heela Achakzai (@Heela24) October 21, 2022
رابعہ خان کہتی ہیں مائنس ون کسی صورت برداشت نہیں۔
Minus one Absolutely Not ❤️#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن Tosha Khana pic.twitter.com/MIyuWKBUWv
— Rabia khan PTI ✌️ (@RabiaKhannPti) October 20, 2022
سید منصور احمد کہتے ہیں انصاف معاشرے کا مرکزی ستون ہوتا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن کا رویہ متعصابہ ہے اور یہ کیس ایک ٹیسٹ کیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں ہم الیکشن کمیشن کے طرزِ عمل کو مسترد کرتے ہیں۔
JUSTICE is the center pillar of a society. The conduct of ECP with regards to different political parties is totally BIASED. This case is also a litmus test. We totally reject CONDUCT OF ECP in delivery of justice. Remember#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/J3tUXPu7wB
— Syed Mansoor Ahmed (@syedmansoor61) October 21, 2022
ڈاکٹر قیصر شہزاد نامی ٹوئٹر صارف لکھتے ہیں "مافیا اور اس کے غلام عمران خان کو ٹیکنیکل ناک آؤٹ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ قوم انہیں خبردار کر رہی ہے کہ وہ حکومت اور ان کے غلاموں کے فیصلے تسلیم نہیں کرے گی۔"
Mafia and it%27s slaves (Chief Election Commissioner) are planning a technical knockout of Imran Khan. Nation is warning these goons that we are not going to accept this imported govt nor the decisions of their slaves.#عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/ppDa3G0O3h
— Dr. Qaisar Shahzad (@QaisarS83709579) October 20, 2022
زبیر نیازی کہتے ہیں الحمد اللہ عمران خان تنہا نہیں ہیں۔ پاکستان کے لوگ ہر اقدام کے لیے تیار ہیں۔
Alhamdulillah Imran Khan is not ALONE. The people of Pakistan are ready for anything come what may. #عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/nMeCw72x78
— Zubair Niazi (@ZubairniaziPTI) October 21, 2022
حورین یوسف زئی کہتی ہیں ہم اپنے عظیم قائد کے ساتھ کھڑے ہیں۔
We stand with our great leader imran Khan@TeamiPians #عمران_خان_ہماری_ریڈ_لائن pic.twitter.com/JtMRyDnKpH
— Hoorain Yousafzai🇵🇰 (@HoorainY) October 20, 2022