صومالی بحری قزاقوں نے ڈنمارک کےیرغمالیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہیں چھڑانے کی کوئی اور کوشش کی گئی تووہ ان کے حق میں اچھا نہیں ہوگا۔
پنٹ لینڈ کی سیکیورٹی فورسز نے جمعرات کو ڈنمارک کے سات یرغمالیوں کو رہا کرنے کی کوشش میں ہل ناڈ کی بستی پر حملہ کیاتھا۔
سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے جانے والے اچانک حملے کے بعد گولیوں کے تبادلے میں دوقزاقوں سمیت کم ازکم سات افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
قزاقوں نے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اگر یرغمالیوں کو چھڑانے کی مزید کوششیں کی گئیں تو اس سے یرغمال بنائے گئے افراد کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
ڈنمارک کے یرغمال بنائے گئے افراد ایک خاندان کے افراد اور کشتی چلانے والے عملے کے ارکان پر مشتمل ہیں۔ قزاقوں نے انہیں پچھلے مہینے بحر ہند سے پکڑا تھا۔
صومالی قزاقوں نے فروری میں ایک کشتی پر حملہ کرکے اس پر سوار چار امریکیوں کو یرغمال بنالیاتھا ۔ جورہائی کے لیے امریکی بحریہ کی اہل کاروں کے مذاکرات کے دوران قزاقوں کی گولیوں سے ہلاک ہوگئے تھے۔
صومالی قزاق گذشتہ چند برسوں کے دوران درجنوں بحری جہازوں کو یرغمال بنا کر لاکھوں ڈالر تاوان وصول کرچکے ہیں۔
قزاقی کے خلاف کام کرنے والی یورپی یونین کی فورس کا کہناہے کہ اس وقت بھی قزاقوں کے قبضے میں 30 سے زیادہ بحری جہاز اور عملے کے 700 سے زیادہ ارکان موجود ہیں۔