کرم ایجنسی میں مبینہ ڈرون حملہ

فائل

بتایا جاتا ہے کہ بغیر ہوا باز کے جاسوس طیارے سے یہ کارروائی افغان سرحد کے قریب ’صدا‘ نامی علاقے میں کی گئی۔ پاکستان کی وزارتِ خارجہ یا دیگر متعلقہ حکام کی طرف سے اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے

پاکستان کے قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں، مقامی قبائلی ذرائع کے مطابق، مبینہ امریکی ڈرون حملے میں متعدد شدت پسند ہلاک یا زخمی ہوگئے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ بغیر ہوا باز کے جاسوس طیارے سے یہ کارروائی افغان سرحد کے قریب ’صدا‘ نامی علاقے میں کی گئی۔

لیکن، آزاد ذرائع سے اِس میزائل حملے اور اس میں ہونے والے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہو سکی، کیوں کہ جس علاقے میں یہ کارروائی کی گئی وہاں تک میڈیا کے نمائندوں کو رسائی نہیں۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ یا دیگر متعلقہ حکام کی طرف سے اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

پاکستان اپنے علاقوں میں ایسے میزائل حملوں کو ملکی خود مختاری اور سرحدی سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیتا ہے۔

تاہم، امریکہ ڈرون کو دہشت گردوں کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار گردانتا ہے۔

افغان سرحد کے قریب پاکستان کے قبائلی علاقوں میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر ماضی میں تواتر کے ساتھ ایسے حملے کیے جاتے رہے ہیں۔ تاہم، گزشتہ سال ایسے حملوں میں قابل ذکر کمی آئی ہے۔