شام کی حکومت نے کہا ہے کہ اگر باغیوں کو مشرقی شام میں ٹھہرنے کی اجازت دی گئی تو وہ فائر بندی سے متعلق کسی بھی معاہدے کو مسترد کر دے گی، کیونکہ اس ے باغیوں کو خود کو منظم کرنے اور اپنے جرائم دوہرانے کا موقع ملے گا۔
لندن میں قائم شام میں انسانی حقوق کے گروپ کے مطابق، میڈیا پر جاری ہونے والے، شام کی وزارت خارجہ کے بیان میں باغیوں کو دہشت گرد قرار دیا گیا اور یہ حوالہ دیا گیا کہ باغیوں کی گولہ باری سے حکومتی کنڑول کے علاقے میں پچھلے تین ہفتوں کے دوران 81 عام شہری ہلاک ہوئے۔
بیان میں شام کی حکومت نے یہ عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ شہریوں کو مشرقی حلب میں’ دہشت گردوں کے محاصرے‘ میں نہیں رہنے دے گی۔
شام کا یہ بیان اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے حلب میں انسانی ہمدوردی کی امداد پہنچانے کے لیے سات دن کی فائر بندی کے نفاذ سے متعلق قرار داد روس اور چین کے ویٹو کیے جانے کے ایک روز بعد سامنے آئی ہے۔
شام کی فوج نے منگل کے روز مشرقی حلب میں پانچ نئے اضلاع پر کنٹرول حاصل کرلیا۔ جس کے بعد لندن میں قائم شامیوں کے گروپ کے مطابق شہر کے 70 فی صد حصے پر حکومتی فورسز کا قبضہ ہو گیا ہے۔