جمعے کے روز امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ امریکہ اور روس شام کے محصور شہر حلب میں لڑائی روکنے کے نئے طریقوں پر غور کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے جنیوا میں امریکی اور روسی سفارت کاروں کے درمیان ہونے والے اگلے مذاکرات میں ان تجاویز کو پرکھا جائے گا۔ اپنے اطالوی ہم منصب کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے مسٹر کیری نے حلب میں انسانی ہمدردی کی صورتحال سے نمٹنے کی کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حلب میں انسانی ہمدردی کی صورتحال سے مزید موثر طریقے سے نمٹا گیا اور اگر ضرورت پڑنے پر ہم حلب سے لوگوں کو نکالنے کے راستے پر کوئی لائحہ عمل تشکیل دے سکے تو توقع ہے کہ حلب بذات خود اس تکلیف دہ صورتحال سے نکلنے کے قابل ہو سکے گا جس سے شاید جنیوا میں کسی قسم کی گفتگو کی شروعات کی راہ ہموار کر سکے
روم میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے ساتھ ملاقات کے بعد مسٹر کیری نے ان تازہ طریقوں کو شام کی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کا ذریعہ قرار دیا ۔مسٹر لاروف نے کہا کہ شام کی خانہ جنگی پر کسی سمجھوتے کا بہت عرصے سے انتظار تھا اور یہ کہ شام کی حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے ۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ اس میں بہت زیادہ تاخیر ہو چکی ہے اور میں نے ابھی حال ہی میں سٹیفن ڈی مستوراسے ایک مختصر ملاقات کی اور ایک بار پھر ان پر زور دیا ے کہ وہ ان مذاکرات کو مسلسل تاخیر میں نہ ڈالیں اور ان کا انتظار نہ کریں جو اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد نہیں کرنا چاہتے ، وہ قرار دادیں جن میں کہا گیا ہے کہ شام میں حکومت اور حزب اختلاف کی باہمی رضامندی سے سب کو ساتھ ملا کر ایک غیر فرقہ وارانہ حکومت تشکیل دی جانی چاہیے اور وہ حکومت کسی نئے آئین کی تشکیل پر کام کرے اور اس نئے آئین کے نفاذ کے چھ ماہ بعد انتخابات کا انعقاد ہو گا۔ اور جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس لائحہ عمل پر عمل درآمد پر گفتگو شروع کرنے سے قبل انہیں باہر نکالنا درکار ہے ، تو وہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں ۔اس لیے بجائے اس کے کہ اس چیز کا انتظار کیا جائے کہ وہ تعاون پر آمادہ ہو جائیں ، شام کے تمام گروپس کو دعوت نامے جاری کر دئیے جانے چاہیں اور جو ان مذاکرات میں شرکت کے لیے آجاتے ہیں، انہیں حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کر دینے چاہیں حکومت اس کےلیے تیار ہے ۔ حکومت اس کے لیے بہت عرصے سے تیار ہے ۔
جمعے کے روز بحیرہ روم کے اس خطے میں اٹلی کی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس کے موقع پر یہ سفارتی مذاکرات ہوئے۔ مسٹر کیری نے کہا کہ وہ بدھ کے روز جرمنی کے شہر ہمبرگ میں یورپی سلامتی کی کانفرنس کے موقع پر جب مسٹر لاروف سے ملاقات کریں گے تو ایک بار پھر شام کے بارے میں گفتگو کریں گے۔ واشنگٹن، ماسکو پر شام میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام عائدکر چکا ہے اور لاروف نے امریکہ اور اقوام متحدہ دونوں کو موجودہ صورتحال کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔