شام میں تعینات اقوامِ متحدہ کے مبصرین کے ایک قافلے کی گزرگاہ پر ہونے والے بم دھماکے میں قافلے کی حفاظت پر مامور چھ فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔
واقعہ شام کے جنوبی شہر دارعا کی ایک شاہراہ پر پیش آیا جہاں سے کچھ دیر قبل ہی مبصرین کا قافلہ گزرا تھا۔ اطلاعات کے مطابق بم سڑک کے کنارے پر نصب کیا گیا تھا جس کے دھماکے سے مبصرین کی حفاظت پر مامور شامی فوجیوں کی ایک گاڑی متاثر ہوئی۔
شام میں مبصر مشن کے سربراہ اور ناروے کی افواج کے میجر جرنل رابرٹ موڈ بھی قافلے میں شامل تھے لیکن ان سمیت تمام مبصرین دھماکے میں محفوظ رہے۔
بم دھماکے سے شام میں تعینات اقوامِ متحدہ کے مبصرین کو لاحق خطرات کا اظہار ہوتا ہے جو وہاں سرکاری افواج اور باغیوں کے درمیان جنگ بندی کی نگرانی پر مامور ہیں۔
مبصر مشن کے سربراہ نے بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ان حالات کی ایک مثال قرار دیا ہے جس سے ان کے بقول شامی عوام روزانہ کی بنیادوں پر گزر رہے ہیں۔
دریں اثنا, دارالحکومت دمشق کے بعض علاقوں اور شام کی لبنان کے ساتھ منسلک سرحد کے نزدیک سرکاری افواج اور حزبِ اختلاف کے مسلح جنگجووں کے درمیان لڑائی کی اطلاعات ہیں۔
ادھر پیر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی بدھ کو بھی جاری رہی۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی 'صنعا' کے مطابق حکام نے اِدلب اور دارعا سمیت کئی علاقوں میں ووٹوں کی گنتی مکمل کرلی ہے۔
انتخابات میں پارلیمان کی 250 نشستوں کےلیے سات ہزار سے زائد امیدواروں میں مقابلہ ہے لیکن حزبِ اختلاف کی جماعتوں نےانتخابات کو "دھوکہ" قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔