امریکہ نے عبداللہ الاشقار کو دہشت گرد قرار دے دیا

فائل

وہ ایم ایس سی کا سرغنہ ہے، جو کئی جماعتوں کا الحاق ہے، اور غزہ میں کئی دہشت گرد ضمنی گروہوں کے ساتھ مل سرگرمیاں کرتا ہے، جس نے 2012ء میں، جب سے یہ گروہ وجود میں آیا، اسرائیل پر کیے جانے والے متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے

امریکی محکمہٴخارجہ نے عبداللہ الاشقار کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔

محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان کے دفتر کی طرف سے بدھ کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں انتظامی حکم نامے 13224 کا حوالہ دیا گیا ہے، جس کے تحت دہشت گرد یا وہ لوگ جو دہشت گردوں کو حمایت فراہم کرتے ہوں یا دہشت گردی کا عمل کرتے ہیں، اُنھیں ہدف بنایا جاتا ہے۔

اس اعلامیے کے بعد امریکیوں پر عبداللہ الاشقار سے کوئی مالی لین دین پر ممانعت ہوگی، اور عبداللہ الاشقار کی امریکہ میں موجودگی ساری املاک اور مفادات یا وہ ملکیت یا مفاد جو امریکہ کی تحویل میں آتے ہوں یا اُس کے پاس ہوں یا پھر کسی امریکی کے کنٹرول میں ہوں۔۔ وہ سارے منجمد کیے گئے ہیں۔

عبداللہ الاشقار فلسطینی شہری ہیں، جو مبینہ طور پر یروشلم کی حدود سے متعلق مجاہدین شوریٰ کونسل (ایم ایس سی) کے راہنما ہیں، جو کہ ایک کالعدم غیرملکی دہشت گرد تنظیم (ایف ٹی او)، اور انتظامی حکم نامے 13224کی رو سے عالمی دہشت گرد تنظیم ہے۔ وہ اُن کی فوجی کمیٹی کے لیے کام کرتے ہیں۔الاشقار اِسی گروپ کے غیرملکی تعلقات عامہ کے ایک اہل کار کےطور پر بھی کام کرتے ہیں۔

اپنی اِن قائدانہ سرگرمیوں کے علاوہ، اسرائیل پر حملے کی غرض سے، الاشقار نے مزائل اور دیگر سازو سامان حاصل کیا ہے۔

ایم ایس سی کئی جماعتوں کا الحاق ہے جو غزہ میں کئی دہشت گرد ضمنی گروہوں کے ساتھ مل سرگرمیاں کرتا ہے، جس نے 2012ء میں، جب سے یہ گروہ وجود میں آیا، اسرائیل پر کیے جانے والے متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے۔

مثلا ً، اگست 2013ء میں، ایم ایس سی نے عیلات کے جنوبی اسرائیلی شہر پر راکیٹ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس سے قبل ہونے والے حملوں میں دیسی ساخت کے دھماکہ خیز آلات بھی شامل ہیں، جس کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتیں واقع ہوئی ہیں۔