قطر میں فٹ بال ٹورنامنٹ کی مقامی آرگنائزنگ کمیٹی نے پیر کو اعلان کیاہے کہ ایک ایسے وقت میں جب اسرائیل کی جانب سے غزہ پر بمباری جاری ہے ملک میں ہونے والے ایشین کپ 2023 کے ٹکٹوں کی آمدنی فلسطینیوں کی امداد کی کوششوں میں مدد کے لیے عطیہ کی جائے گی ۔
کمیٹی کے چیئرمین نے کہا"ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ قطر میں ہونے والے ایشین کپ سے حاصل ہونے والی ٹکٹوں کی آمدنی غزہ میں اشدضروری امدادی کوششوں کے لیے عطیہ کی جائے گی۔"
تاہم کمیٹی کے چیئرمین حماد بن خلیفہ الثانی نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں کہ ٹکٹوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کا کتنا حصہ امداد میں دیا جائے گا۔
SEE ALSO: قطر نے عالمی کپ کے لیے بنائے گئے دس ہزارعارضی گھر زلزلہ زدگان کو عطیہ کر دیےحماد بن خلیفہ الثانی نے مزید کہا، "ہمیں یقین ہو گا کہ کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کی اس کو شش سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں کو فائدہ پہنچے گا۔
اانہوں نےریہ بھی کہا کہ فٹ بال کا کھیل دشوار ترین وقت میں لوگوں کی مدد کے لیے، ایک طریقہ کار کے طور پر اپنا کردار ادا کرتا ہے۔"
قطر جنوری میں شروع ہونے والے ایشین کپ کی میزبانی کرے گا اور اس نے دیگر خلیجی ممالک کی طرح مصر کے راستے غزہ کو پہلے ہی امداد اور طبی سامان عطیہ کیا ہے۔
گیس سے مالا مال خلیجی ریاست میں واقع مقامی اور بین الاقوامی کاروباری اداروں اور تنظیموں میں سے بہت سوں نے بھی فلسطینی سرزمین کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے اپنی مہم شروع کی ہے۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کےاس ہلاکت خیز حملے کے جواب میں غزہ پرحملے شروع کیے تھے جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1,200 افراد، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، ہلاک اور 240 کو یرغمال بنا لیا گیا۔
اس کے بعد سے، غزہ کی حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ فلسطینی سرزمین میں 13,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور اس کی سنگین انسانی صورتحال پر خطرے کی گھنٹی ہے۔
یہ رپورٹ ایجنسی فرانس پریس کی معلومات پر مبنی ہے۔