موٹر گاڑیاں بنانے والی مشہور کمپنی ٹویوٹا نے اپنی گاڑیوں کے بعض ماڈلوں میں فنی خرابی کے باعث 17 لاکھ گاڑیاں مرمت کی غرض سے واپس بلالی ہیں۔
2009ء کےبعد سے یہ ٹویوٹا کی جانب سے اپنی گاڑیاں واپس بلانے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ دوسال قبل بریک اور اسپیڈ پیڈل کی خرابی کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد کمپنی دنیا بھرسے اپنی لاکھوں گاڑیاں مرمت کے لیے طلب کیں تھیں جس سے دنیا کی سب سے بڑی موٹرساز کمپنی کی ساکھ کوبہت نقصان پہنچا تھا۔
بدھ کے روز ٹویوٹا نے اعلان کیا کہ وہ جاپان میں اپنی 12 لاکھ گاڑیاں واپس بلارہاہے جن میں 2000 ء سے2008ء تک کے کئی ماڈلوں کی گاڑیاں شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان گاڑیوں میں انجن کو تیل فراہم کرنے والے پائپ میں ایک خرابی کی نشان دہی ہوئی ہے جس سے تیل رسنے کا امکان موجود ہے۔
جب کہ اس سلسلے میں مزید چارلاکھ گاڑیاں شمالی امریکہ اور یورپ میں واپس طلب کی گئی ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ انجن کوایندھن فراہم کرنے والے پائپ کے ساتھ منسلک تیل کے دباؤ کو کنٹرول کرنے والے آلے میں خرابی کا پتا چلا ہے ۔
ٹویوٹا کمپنی ایک سال سے کچھ زیادہ عرصے میں اپنی ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ گاڑیاں مرمت کی غرض سے واپس بلا چکی ہے۔
ٹویویا نے تین سال قبل دنیا کی سب سے بڑی امریکی موٹرساز کمپنی جنرل موٹرز کو پچھلے چھوڑ کر اس صنعت میں اپنے لیے پہلا مقام بنانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔