امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا ہے کہ دہشت گردی کی مبینہ حمایت پر اُنھوں نے ہی عرب ملکوں سے کہا تھا کہ قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کیے جائیں۔
ٹوئٹر پیغامات میں، ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے حالیہ دورے میں جِن مسلمان سربراہان سے اُن کی ملاقات ہوئی، اُنھوں نے قطر کو دہشت گردی کی مالی مدد کا ایک ذریعہ قرار دیا۔
امریکی سربراہ نے کہا ہے کہ ’’یہ دیکھ کر اچھا لگ رہا ہے‘‘ کہ دہشت گردی کے خلاف متحدہ محاذ بنانے پر سعودی عرب کے شاہ سلمان اور 50 مسلمان ملکوں کے سربراہان سے بات چیت کا نتیجہ سامنے آنے لگا ہے۔
اُنھوں نے کہا تھا کہ وہ دہشت گردی کی مالی امداد کے معاملے پر سخت گیر مؤقف اختیار کریں گے، اور تمام انگلیاں قطر کی جانب تھیں۔ شاید یہ دہشت گردی کے خاتمے کا آغاز ثابت ہوگا‘‘۔
ٹرمپ کے اس بیان سے ایک روز قبل سعودی عرب، مصر، بحرین، متحدہ عرب امارات، یمن اور مالدیپ نے دہشت گردی کی حمایت کے الزام پر قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردیے تھے۔ قطر ان الزامات سے انکار کرتا ہے۔
قطر کے وزیر خارجہ، شیخ محمد بن عبد الرحمٰن الثانی نے کہا ہے کہ کویت نے قطر کے حکمراں امیر سے کہا ہے کہ وہ اپنا خطاب مؤخر کردیں اور بحران کے حل کے لیے مزید وقت دیں۔ شیخ محمد نے الجزیرہ کے ساتھ انٹرویو میں کہا ہے کہ تین سال قبل، چھ ملکی خلیج تعاون کونسل کے ساتھ اِسی قسم کا ایک بحران درپیش تھا جس کے تصفیے میں کویت نے مدد کی تھی۔
کویت کے سرکاری تحویل میں کام کرنے والے خبر رساں ادارے، کونا نے کہا ہے کہ کویت کے امیر شیخ صباح الأحمد الصباح نے قطر کے حکمراں امیر، تمیم بن حماد الثانی پر زور دیا تھا کہ وہ ’’تحمل سے کام لیں اور ایسے کسی اقدام سے اجتناب کریں جو صورت حال میں کشیدگی کا باعث بن سکتی ہو‘‘۔