سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا ہے کہ انہیں ایک خط موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ انصاف کی جانب سے 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنے کی کوششوں کی چھان بین میں انہیں بھی شامل کیا گیا ہے اور یہ اس جانب اشارہ ہے کہ جلد ہی امریکی پراسیکیوٹر ان پر الزامات عائد کرنے والے ہیں۔
نئے وفاقی الزامات 2024 کے صدارتی انتخابات میں امیدوار کی حیثیت سے ٹرمپ کی نامزدگی کے لیے ان کی قانونی مشکلات میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس سے پہلے ان پر نیویارک اورفلوریڈا میں ریاستی اور وفاقی سطح کے الزامات ہیں اور جارجیا میں الیکشن میں مداخلت کی ایک علیحدہ چھان بین نتائج کے قریب ہے۔
ٹرمپ نے اس خط کا ذکر اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کیا اور کہا کہ اتوار کی رات انہیں جو خط ملا ہے اس سے ان کا خیال ہے کہ ان پر فردِ جرم عائد کر دی جائے گی۔
محکمہ انصاف سے ایسا کوئی خط فردِ جرم عائد ہونے سے پہلے بھیجا جاتا ہے اور اس کے ذریعے اس فرد کو یہ بتایا جاتا ہے کہ پراسیکیوٹرز نے ان کے جرم میں ملوث ہونے کی شہادت حاصل کر لی ہے۔
اس سے پہلے بھی کلاسیفائیڈ دستاویزات غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے کے معاملے میں فردِ جرم سے پہلے گزشتہ ماہ ٹرمپ ایسا ہی خط موصول کر چکے ہیں۔
سپیشل کونسل جیک سمتھ کے، جن کا دفتر اس چھان بین کی قیادت کر رہا ہے، ترجمان نے، اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
قانونی ماہرین کہہ چکے ہیں کہ ممکنہ الزامات میں امریکہ کو دھوکہ دینا اور صدر جو بائیڈن کی الیکشن میں فتح کی باضابطہ توثیق کی کارروائی میں جو کانگریس میں ہو رہی تھی، رکاوٹ ڈالنا شامل ہیں۔
سپیشل کونسل سمتھ کی ٹیم، 6 جنوری کو، جب ٹرمپ کے حامیوں نے کیپیٹل ہل پر چڑھائی کر دی تھی اور جو صدر بائیڈن کو اقتدار کی منتقلی کا دن تھا، اس سے دنوں پہلے ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے اس میں رکاوٹ پیدا کرنے کے معاملے کی وسیع چھان بین کر رہی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
اب تک اس بلوے میں حصہ لینے پر ایک ہزار سے زیادہ لوگوں پر الزامات عائد ہو چکے ہیں۔
پراسیکیوٹرز ٹرمپ انتطامیہ کے متعدد عہدیداروں سے ایک گرینڈ جیوری کے روبرو سوالات کر چکے ہیں ان میں سابق صدر مائیک پینس بھی شامل ہیں جن پر ٹرمپ نے بارہا دباؤ ڈالا تھا کہ وہ چھ جنوری کو کانگریس میں الیکٹرل ووٹوں کی گنتی کے دوران اپنا فرض ادا کرنے سے انکار کریں اور گنتی روک دیں۔
ٹرمپ کسی بھی غلط عمل کے مرتکب ہونے سے مسلسل انکار کرتے ہیں اور منگل کے روز بھی انہوں نے اپنی پوسٹ میں یہی لکھا کہ،" امریکی آئین کے تحت مجھے حق حاصل ہے کہ میں اس الیکشن پر احتجاج کروں جس کے بارے میں مجھے پورا یقین ہے کہ اس میں دھاندلی ہوئی اور اسے چوری کیا گیا بالکل ایسے ہی جیسے ڈیمو کریٹس نے 2016 میں میرے خلاف کیا اور برسوں دیگر لوگ بھی کر چکے ہیں۔ "
ٹرمپ اب بھی صدارتی انتخاب کے لیے ریپبلکن پارٹی کے صفِ اول کے امیدوار ہیں۔
SEE ALSO: فردِجرم اور ڈونلڈ ٹرمپ کی 77 ویں سالگرہباوجود اس کے کہ ٹرمپ پر اس سے پہلے 2016 کی انتخابی مہم میں ایک خاتون کو زبان بند رکھنے کے لیے رقم دینے اور خفیہ دستاویزات غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے کے الزامات میں فردِ جرم عائد ہو چکی ہے، ان کی انتخابی مہم ان کے حامیوں سے لاکھوں ڈالر کے عطیات لینے میں کامیاب ہوئی ہے۔
منگل کے روز ٹرمپ ریاست آئیووا گئے جہاں انہیں امریکی چینل فاکس نیوز کے میزبان شان ہینیٹی کے ساتھ ایک ٹاؤن ہال پروگرام میں حصہ لینا تھا۔
منگل کو اپنی پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا، "وہ مجھ پر تین مرتبہ فردِ جرم عائد کر چکے ہیں اور غالباً ایک چوتھی اٹلانٹا میں تیار ہے۔۔۔یہ 'وچ ہنٹ' قانون نافذ کرنے والوں کی طرف سے محض الیکشن میں مداخلت کے لیے ہے اور ایک مکمل سیاسی ہتھیار کے طورپر استعمال ہو رہا ہے۔"
گزشتہ ماہ ٹرمپ پر 37 وفاقی الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔ اور فلوریڈا کے شہر فورٹ پئیرس میں منگل کے روز ایک جج نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ جلد ہی ان کے خلاف خفیہ دستاویزات غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے کے مقدمے کی سماعت شروع کرنے کے بارے میں فیصلہ کر لیا جائے گا۔
( اس خبر میں کچھ مواد اے پی سے لیا گیا ہے)