پاکستان سے بہت اچھے تعلقات ہیں: صدر ٹرمپ

صدر ٹرمپ اوہایو میں ٹینک بنانے والی فیکٹری میں ملازمین سے خطاب کر رہے ہیں۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات بہت اچھے ہیں اور وہ جلد پاکستان کی قیادت کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

صدر ٹرمپ نے یہ بیان بدھ کو اوہایو روانگی سے قبل وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دیا۔

لیکن صدر نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی یہ ملاقات کب، کہاں اور کس کے ساتھ ہوگی۔ کسی اور امریکی عہدیدار نے بھی تاحال صدر کے اس بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے صدر ٹرمپ کےبیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا سے متعلق صدر ٹرمپ کی پالیسی کے اعلان کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں تناو اور سرد مہری کی بات ہورہی تھی تاہم ان کے بقول اب صورتحال مختلف ہے۔

انہوں نے کہا "آج میں نہیں کہتا کہ ہم شیر و شکر ہو گئے ہیں۔۔لیکن میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ( امریکہ اور پاکستان کے درمیان چیزوں کو) درست کرنے کے طریقہ کار کا آغاز ہو چکا ہے اور (اب تعلقات میں )بہتری کے امکانات بڑھ رہے ہیں."

شاہ محمود نے مزید کہا کہ اب ناصرف صدر ٹرمپ بلکہ ان کی انتظامیہ کے بعض عہدیدار بھی پاک امریکہ تعلقات میں بہتری کی بات کررہے ہیں۔

" (امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ) زلمےخلیل زاد نے بھی باہمی تعلقات میں بہتری کی بات کی ہے اور میونخ میں (گزشتہ ماہ )میری (امریکی قانون سازوں کے) ساتھ ملاقات میں بھی مجھے یہ تاثر ملا کہ جو تعلقات ایک پوائنٹ آف نو ریٹرن پر جا چکے تھےاب ان میں بہتری آنی شروع ہو گئی لیکن ابھی بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔"

یہ دوسرا موقع ہے کہ صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ خوش گوار تعلقات کا ذکر کیا ہے۔ اس سے قبل صدر نے رواں سال جنوری میں پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان کی قیادت کے ساتھ ملاقات کرنا چاہتے ہیں جو ان کے بقول جلد ہوسکتی ہے۔جس کے بعد پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجماننے کہا تھا کہ پاکستان امریکی قیادت کے ساتھ مثبت بات چیت کا منتظر ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ جلد پاکستان کی قیادت سے ملاقات کریں گے۔

صدر کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کا دعویٰ ہے کہ وہ امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان جاری مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے۔

اعلیٰ امریکی حکام بھی طالبان کے ساتھ رابطے ممکن بنانے میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کرچکے ہیں۔

امریکہ اور پاکستان کے تعلقات گزشتہ سال کے آغاز میں اس وقت کشیدگی کا شکار ہوگئے تھے جب صدر ٹرمپ نے پاکستان پر دہری پالیسی اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اسے سکیورٹی امور کی مد میں دی جانے والی امداد روک لی تھی۔

لیکن گزشتہ سال کے اختتام پر امریکہ اور طالبان کے درمیان براہِ راست رابطہ ممکن بنانے میں پاکستان کے مبینہ کردار کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور روابط میں بہتری آئی ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کم کرانے میں بھی بنیادی کردار ادا کیا تھا۔