بھارت میں حال ہی میں ایک انوکھا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں مبینہ طور پر درجنوں کتوں کو مارنے والے بندروں کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ بندروں نے مبینہ طور پر انتقامی کارروائی کرتے ہوئے کتوں کو مارا ہے۔ آخر یہ معاملہ ہے کیا؟
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ریاست مہاراشٹرا کے ایک گاؤں میں ہفتے کو دو بندروں کو تحویل میں لیا گیا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر 250 سے زائد کتوں کی جان لی تھی۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کے مطابق اطلاعات ہیں کہ ان بندروں نے یہ انتقامی کارروائی کتوں کی جانب سے ایک بندر کے بچے کو ہلاک کرنے کے بعد کی۔
مہاراشٹرا کے ضلع بیڑ کے فاریسٹ افسر سچن کاند نے 'اے این آئی' سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ "ضلع بیڈ میں ناگ پور محکمہ جنگلات کی ٹیم نے دو بندروں کو پکڑا ہے جنہوں نے متعدد کتوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
ان دونوں بندروں کو ناگ پور منتقل کیا جا رہا ہے جنہیں قریبی جنگل میں چھوڑ دیا جائے گا۔
SEE ALSO: سعودی عرب: خوبصورتی کے انجیکشن لگانے پر درجنوں اونٹ 'مقابلۂ حسن' سے باہرمقامی افراد کا کہنا ہے کہ دونوں بندروں نے گزشتہ چند ماہ کے دوران لاوول گاؤں میں متعدد کتوں کو جان سے مارا ہے۔ مقامی شہریوں کے مطابق بندر جیسے ہی کسی کتے کو دیکھتے تھے وہ اسے فوراً پکڑ کر اونچی جگہ لے جا کر وہاں سے نیچے پھینک دیتے تھے۔
'اے این آئی' کے مطابق بندروں نے اسکول کے طلبہ پر بھی حملہ کیا جس کے بعد گاؤں کے افراد نے دھرور کے محکمہ جنگلات سے رابطہ کیا۔
بھارتی اخبار 'دی انڈین ایکسپریس' کے مطابق مہاراشٹرا کے مجل گاؤں تعلقہ کے محکمہ محصولات کے سب ڈیویژنل دفتر کے ایک اہل کار نے کہا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ بندروں نے انتقامی کارروائی کی ہے۔
دوسری جانب ضلع بیڑ کے کلکٹر ربھی نود شرما نے 'دی انڈین ایکسپریس' سے بات کرتے ہوئے بندروں کی جانب سے کتوں کو ہلاک کرنے کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ معلوم نہیں کر سکے کہ بندروں نے کتوں کو نشانہ کیوں بنایا۔
علاوہ ازیں مجل گاؤں کے سینئر پولیس انسپکٹر پی وی منڈے نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس یہ ثبوت نہیں ہیں کہ کتنے کتے ہلاک ہوئے ہیں۔