امریکہ میں جوں جوں ملکی بجٹ کا خسارہ کم کرنے کی بحث آگے بڑھ رہی ہے ، معاشی ماہرین امریکہ کے نادہندہ ہونے کے خدشے کا اظہار کر رہے ہیں ۔ تاہم امریکہ کے کاروباری اور تاجر حلقوں کا خیال ہے کہ امریکی معیشت اتنی مضبوط ہے کہ یہ ملک مکمل طور پردیوالیہ نہیں ہو گا، لیکن انہیں تشویش ہے کہ امریکہ نے اگر اپنے قرضوں کی بروقت ادائیگیاں نہ کیں توعالمی مارکیٹ میں اس کی ساکھ خراب ہو جائے گی ، جس سے امریکہ پر مجموعی قرضوں کا بوجھ شرح سود میں اضافے کی وجہ سے مزید کئی گنا بڑھ جائے گا ۔
واشنگٹن میں امریکہ کے بجٹ کا خسارہ کم کرنے اور قرضوں کی زیادہ سے زیادہ حد بڑھانے کی بحث اگر کامیاب نہ ہو سکی تو ماہرین کو خدشہ ہے کہ امریکی حکومت اپنے قرضوں کی ادائیگی بر وقت نہیں کر سکے گی۔ شکاگو کے ایک تاجر سکاٹ شیلاڈی کہتے ہیں کہ امریکہ کا حقیقی معنوں میں دیوالیہ ہونا ممکن نہیں ۔ کیونکہ ہمارے پاس اتنی رقم ضرور ہوگی کہ ہم اپنی ادائیگیاں کر سکیں ۔
http://www.youtube.com/embed/-2qgFe1hk2c
1970ء سے امریکہ کا اپنے قرضوں کی ادائیگیوں کے لحاظ سے بہترین ریکارڈ رہا ہے اور اب بھی عالمی سطح پر قرضوں کی ادائیگیوں کی صورتحال پر نظر رکھنے والے ادارے امریکہ کے قرضوں کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور خبردار کر رہے ہیں کہ اگر امریکہ کے نادہندہ ہونے کے خدشات سچ ہو گئے تو نتائج بہت دور رس ہونگے ۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سے منسلک معاشیات کی پروفیسر پولا اسپینزا کہتی ہیں کہ اگر امریکہ نے اپنے قرضوں کی بروقت ادائیگی نہ کی تو امریکی بجٹ میں خسارے پر قابو پانے کے اقدامات بے نیتجہ ثابت ہونگے ۔
واشنگٹن میں جوں جوں قرضوں کی بحث آگے بڑھ رہی ہے ، شکاگو کے تجارتی بورڈ کے تاجر اس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں ۔ میتھیو پیئرس ایک کاروباری ادارے گرین انالسٹ ڈاٹ کام کے لئے اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لیتے ہیں ۔ ان کا کہناہے کہ ہم اس وقت مارکیٹ کے بارے میں پر امید ہیں، لیکن کرنسی کی قدر اور قرضوں کی صورتحال کی وجہ سے ہمیں اس امید کو تب تک نہیں بڑھانا ، جب تک ہمیں دونوں جماعتوں کے درمیان کسی سمجھوتے پر اتفاق کی اطلاع نہیں ملتی۔
امریکی حکومت کے پاس کسی سمجھوتے تک پہنچنے کے لئے دو اگست تک کا وقت ہے ۔ امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ اس کے بعد امریکہ کے پاس اپنی ادائیگیوں کے لئے مزید رقم موجود نہیں رہے گی ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سیاستدانوں نے قرضوں کی حد بڑھانے کے معاملے پر کسی سمجھوتے تک پہنچ کراس مرتبہ امریکہ کو نادہندگی سے بچا بھی لیا، تو بھی قرضوں کی ادائیگیوں کا جائزہ لینے والے اداروں کے مطابق قرضوں پر شرح سود بڑھنے کا خدشہ اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک امریکی حکومت اپنے بجٹ کا خسارہ کم کرنے کا کوئی طویل مدتی منصوبہ نہیں بناتی ۔