امریکہ نے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے نائب امیر اور القاعدہ برصغیر کے تین رہنماؤں کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔
امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے جمعرات کو ایک حکم نامے کے ذریعے القاعدہ برصغیر کے امیر اسامہ محمود، نائب امیر عاطف یحیٰ غوری اور القاعدہ میں لوگوں کو بھرتی کرنے کے یونٹ کے ذمے دار محمد معروف کو عالمی دہشت گرد نامزد کر دیا ہے۔
اسی طرح تحریکِ طالبان پاکستان کےنائب امیر قاری امجد کو بھی عالمی دہشت گردی قرار دیا ہے جن کی ذمے داریوں میں صوبۂ خیبر پختونخوا میں آپریشنز اور عسکریت پسندوں کی نگرانی شامل تھی۔
عالمی دہشت گرد قرار دیے جانے والے چاروں افراد پر امریکہ میں جائیداد اور اس سے جڑے مفادات پر پابندی ہو گی اور امریکی شہریوں پر بھی ان سے کسی بھی قسم کے لین دین کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکی محکمۂ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف یہ اقدام اس بات کا عملی مظہر ہے کہ امریکہ اس عزم پر قائم ہے کہ بین الاقوامی دہشت گرد افغانستان میں بلا خوف وخطرکام کرنے کے قابل نہ ہوں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ القاعدہ برصغیر اور ٹی ٹی پی کی صورت میں افغانستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں سے لاحق خطرات کو ختم کرنے اور ددہشت گردی کے انسداد کے لیے ہر حربہ استعمال کرتا رہے گا۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق دہشت گردوں پر عائد پابندیوں کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ وہ افغانستان کو بین الاقوامی دہشت گردی کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال نہ کریں۔