امریکہ کے سفارت کاروں کی رواں ہفتے یوکرین میں دوبارہ واپسی ہوگی۔ پہلے مرحلے میں سفارت کار یوکرین کے مغربی شہر لاویف میں ذمے داریاں سنبھالیں گے جس کے بعد دارالحکومت کیف میں امریکی سفیر کو تعینات کیا جائے گا۔
امریکہ کے صدر جو بائیڈن بریگیڈ برنک کو یوکرین میں نئے امریکی سفیر کی حیثیت سے تعینات کریں گے جو اس وقت سلواکیا میں بطور امریکی سفیر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے سینئر اہلکار کے مطابق یوکرین میں سفیر کی تعیناتی ہمارے عزم کو ظاہر کرتی ہے اور بہت جلد امریکی سفیر کیف میں موجود امریکی سفارت خانے میں ذمے داریاں سنبھالیں گے۔
کئی یورپی اور نیٹو رکن ممالک اپنے سفیروں کو واپس کیف میں تعینات کر رہے ہیں جن میں آسٹریا، بیلجئم، فرانس، اٹلی، سلوواکیا، سلووینیا اور چیک ری پبلک شامل ہیں جب کہ برطانیہ نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ وہ جلد یوکرین میں اپنا سفارت خانہ کھول دے گا۔
SEE ALSO: یوکرین کے ریلوے اسٹیشن پر روسی راکٹ حملہ، 30 افراد ہلاک 100سے زائد زخمیامریکہ سمیت مغربی ملکوں کی یوکرین میں سفرا کی تعیناتی کے اعلانات اس جانب اشارہ ہیں کہ یوکرین میں روس کی جانب سے دو ماہ تک شیلنگ اور بمباری کے بعد صورتِ حال اب امن کی جانب بڑھنے جا رہی ہے۔
اتوار کو امریکی وزیرِ خارجہ اینٹی بلنکن اور وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی دارالحکومت کیف میں یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی، وزیرِ خارجہ دمترو کولیبا اور وزیرِ دفاع اولکسی ریزنیکو سے ملاقات کی تھی۔
روس کے یوکرین پر 24 فروری کو حملے کے بعد امریکہ کے کسی بھی وفد کا یہ پہلا دورہ تھا۔
امریکی وزیرِ دفاع منگل کو جرمنی کی رامسٹین ایئر بیس پرایک اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں امریکہ اور دیگر اتحادیوں کے درمیان یوکرین کے معاملے پر مشاورت کی جائے گی۔ اس اجلاس کے دوران لائیڈ آسٹن یوکرین کو طویل المدت وقت کے لیے درکار دفاعی ضرورت پر بات کریں گے۔
مغربی ملکوں کے عسکری اتحاد نیٹو کے سرابراہ جنرل ینز اسٹولٹنبرگ اور یوکرین کے وزیرِ دفاع اولیکسی ریزنیکو بھی اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔
مذکورہ اجلاس کے ایجنڈے میں یوکرین کی محاذ کی تازہ ترین صورتِ حال، روسی حملوں کے خلاف یوکرین کی مزاحمت اور یوکرین کو درکار سیکیورٹی معاونت شامل ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
سینئرامریکی حکام کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے یوکرین کی مزید معاونت کی جائے گی جس کے ذریعے یوکرین روسی حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ہتھیار اور ایئر ڈیفنس سسٹم حاصل کر سکے گا۔
حکام کے مطابق "ہم غیر ملکی عسکری امداد کی مد میں 713 ملین ڈالر سے زائد کی امداد دینے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں یوکرین سمیت 15 دیگر اتحادی ملکوں کو فنڈ کی فراہمی شامل ہے اور یہ امداد یوکرین کی ضروریات پورا کرنے میں مدد کرے گی خصوصاً ڈّونباس میں روس کے خلاف جاری لڑائی میں۔"
یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے اب تک امریکہ یوکرین کے لیے تین اعشاریہ چار ارب ڈالر امداد کا اعلان کر چکا ہے جب کہ صدر بائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد اب تک یوکرین کے لیے چار اعشاریہ تین ارب ڈالر سے زائد کی امداد کا اعلان کیا جا چکا ہے۔