ری پبلکن کی صدارتی دوڑ: سینٹورم، رومنی کی مقبولیت برابر

ری پبلکن کی صدارتی دوڑ: سینٹورم، رومنی کی مقبولیت برابر

عوامی رائے عامہ کے تازہ ترین جائزوں کے مطابق رواں برس ہونےو الے صدارتی انتخاب کے لیے ری پبلکن جماعت کی نامزدگی کے حصول کی دوڑ میں شریک رک سینٹورم کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔

پیر کو منظرِ عام پر آنے والے تین اہم ترین جائزوں کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ سینٹورم مقبولیت کے اعتبار سے میساچوسٹس کے سابق گورنر مٹ رومنی کے برابر آگئے ہیں اور آئندہ چند روز میں دونوں میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔

'سی بی ایس' اور 'نیو یارک ٹائمز' کے اشتراک سے ہونے والے ایک سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ری پبلکن کے پرائمری ووٹرز میں سینٹورم کے مقبولیت 30 فی صد ہے جب کہ رومنی کو 27 فی صد رائے دہندگان کی حمایت حاصل ہے۔

نتائج میں غلطی کے احتمال کو سامنے رکھا جائے تو دونوں امیدواران کی مقبولیت تقریباً برابر ہے جو سینٹورم کے لیے یقیناً ایک اچھی خبر ہے جنہیں جنوری میں ہونے والے ایک سروے کے مطابق صرف 16 فی صد حمایت حاصل تھی۔

'پیو ریسرچ' کے سروے کے مطابق امریکی ریاست پنسلوانیا سے سینیٹر رہنے والے سینٹورم کی ری پبلکن ووٹرز میں مقبولیت 30 فی صد ہے جب کہ رومنی کی مقبولیت کا تناسب 28 فی صد کے لگ بھگ ہے۔

سروے کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے دونوں جماعتوں کے امیدواران کے جائزے میں صدر براک اوباما کو برتری حاصل ہے جو نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں دوسری مدت کے لیے ڈیموکریٹ کے امیدوار ہوں گے۔

'گیلپ' کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ 32 فی صد ری پبلکن رجسٹر ووٹر مٹ رومنی کی حمایت کرتے ہیں جب کہ 30 فی صد سینٹورم کے حامی ہیں۔

گزشتہ ماہ تک ری پبلکن امیدواروں کی دوڑ میں سب سے آگے رہنے والے ایوانِ نمائندگان کے سابق اسپیکر نیوٹ گنگرچ اب 16 فی صد مقبولیت کے ساتھ تیسرے نمبر پر جاپہنچے ہیں جب کہ ٹیکساس سے رکنِ کانگریس رون پال کی ری پبلکن ووٹرز میں مقبولیت 8 فی صد ہے۔