عراق: اتحاد کا تکریت پر فضائی کارروائی کا آغاز

فائل

داعش کے شدت پسندوں سے شہر کا قبضہ چھڑانے کے لیے عراق کوشش کرتا رہا ہے، اور اُس نے امریکہ سے باضابطہ طور پر فضائی کارروائی کی مدد طلب کی ہے

امریکی قیادت والے اتحاد نے حکمتِ عملی کے حامل عراقی شہر، تکریت میں داعش کے اہداف پر فضائی حملوں کا آغاز کردیا ہے۔

شدت پسندوں سے شہر کا قبضہ چھڑانے کے لیے عراق کوشش کرتا رہا ہے، اور اُس نے امریکہ سے باضابطہ طور پر فضائی کارروائی کی مدد طلب کی ہے۔

عراقی افواج نے کئی ہفتے قبل شہر پر دوبارہ قبضے کی کوششیں شروع کی تھیں۔ لیکن، پینٹاگان نے بتایا ہے کہ عراقی پیش رفت ’رُک گئی‘ تھی۔

فضائی کارروائی کے بارے میں تفصیل دستیاب نہیں۔

عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے بدھ کو عراقی عوام سے ٹیلی ویژن خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہٴصلاح الدین کا قبضہ چھڑانے کے لیے کارروائی کا یہ آخری مرحلہ ہے، جس میں ضرور کامیابی ہوگی۔ تکریت صوبہٴصلاح الدین کا دارالحکومت ہے۔


اُنھوں نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ اتحاد کی فضائی کارروائی شروع ہوچکی ہے۔ تاہم، اتنا ضرور کہا کہ عراق کو ’دوست ملکوں‘ کی فضائی اور اسلحے کی حمایت حاصل ہے۔

اس سے قبل، وائٹ ہاؤس کے ترجمان، جوش ارنیسٹ نے کہا کہ امریکہ نے انٹیلی جنس، چوکسی اور نظرداری کے لیے تکریت کے اوپر طیارے اڑا رکھے ہیں، جس سے قبل، عراق کی جانب سے مدد کی درخواست کی جا چکی تھی۔

ایران نے شیعہ ملیشیاؤں کی تربیت اور اسلحہ فراہم کیا ہے، جو تکریت میں داعش کے خلاف لڑنے والی عراقی افواج کے ہمراہ لڑ رہے ہیں۔

تاہم، امریکی حکام کہتے رہے ہیں کہ کسی فوجی کارروائی کے سلسلے میں امریکہ ایرانیوں کے ساتھ کسی طرح کے رابطے میں نہیں ہے۔