امریکہ: ایوان کی خصوصی کمیٹی چین سے متعلق امریکی پالیسی کا ازسرنو جائزہ لے گی

فائل فوٹو

چین کے لیے امریکی پالیسیوں کے از سر نو جائزے کے لیے کانگریس کی ایک کمیٹی توقع ہے کہ اگلے ماہ کام شروع کر دے گی۔

امریکی ایوان نمائندگان نے منگل کے روز چین پر ایک خصوصی سلیکٹ کمیٹی کی تشکیل سے متعلق ایک قرار داد 65 کے مقابلے میں 365 ووٹوں سے منظور کی ۔ ایوان کے اسپیکر کیون میک کارتھی نے ری پبلکن قانون ساز مائک گیلاگھر کو کمیٹی کی سر براہی کے لیے مقرر کیا ۔

گیلا گھر نے وی او اے کی مینڈرین سروس کو ایک انٹر ویو میں کہا کہ میں نے آج صبح ری پبلکن کاکس سے بات کی اور بہت سے لوگوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ مجھے امید ہے کہ ہمارے پاس خاصے سنجیدہ ارکان کا ایک گروپ ہو گا جو اس وقت درپیش مسائل کے حوالے سے وسیع تجربات کا حامل ہو گا ۔

گیلا گھر نے وی او اے کو بتایا کہ کمیٹی توقع ہے کہ اپنی پہلی سماعت فروری کے وسط میں کرے گی اور قانون سازوں کے ایک دوجماعتی گروپ پر مشتمل ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ جن ڈیمو کریٹس نے میرے ساتھ شامل ہونے میں دلچسپی ظاہر کی ہے وہ ایسے لوگ ہیں جن کا میں احترام کرتا ہوں اور ان کے پاس ایسا تجربہ ہے جو اس کمیٹی کے لیے بہت موزوں ہوگا۔

ووٹنگ سے قبل ایوان میں ایک تقریر کے دوران میک کارتھی نے کہا کہ ہم نے ایسی پالیسیوں کی منظوری میں کئی دہائیاں صرف کیں ہیں جن میں عالمی نظام میں چین کی شمولیت کا خیر مقدم کیا گیا ۔ اس کے بدلے چین نے استبداد ، جارحیت اور امریکہ دشمنی برآمد کی ۔ آج اس کی فوجی اور اقتصادی طاقت دنیا بھر کی آزادی اور جمہوریت کی قیمت پر بڑھ رہی ہے ۔

انہوں نےکہا کہ کمیٹی ایسی پالیسیوں کی جانچ پڑتال کرے گی جنہیں تبدیل کیا جانا چاہئے ۔ یہ پالیسیاں موجودہ انتظامیہ کے تحت شروع نہیں ہوئی تھیں لیکن موجودہ انتظامیہ نے اسے واضح طور پر مزید بگاڑا ہے ۔ ان کی پالیسیوں نے ہماری معیشت کو کمزور کیا ہے اور ہمیں چینی کمیونسٹ پارٹی ، سی سی پی کی جانب سے خطرات کے مقابلے میں مزید کمزور کر دیا ہے ۔ لیکن انہوں نے کہا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ اب اس بارے میں دو جماعتی اتفاق رائے موجود ہے کہ کمیونسٹ چین پر بھروسے کا دور گزر گیا ہے ۔

چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کمیٹی کی تشکیل پر بدھ کے روز دھیما رد عمل ظاہر کیا ۔ معمول کی ایک نیو ز کانفرنس میں وانگ وین بن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ انہیں توقع ہے کہ امریکی سیاستدان بیجنگ کے ساتھ تعلقات کو معروضی اور معقول انداز میں دیکھیں گے اور ایسی پالیسیوں پر کام کریں گے جو دونوں ملکوں کو فائدہ دیں گی۔

بدھ کو سرکاری حمایت یافتہ اخبار گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک تبصرے میں مزید شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ، اور کمیٹی پر سخت نظریاتی موقف رکھنے کا الزام لگایا گیا اور خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اس سے چین مخالف رائے عامہ متاثر ہو سکتی ہے۔

منگل کے روز ایک بیان میں ایوان کی خارجہ کمیٹی کے چیئر مین مائیکل میک کال نے کہا کہ کمیٹی ایوان کی چائنا ٹاسک فورس پر 117ویں کانگریس کے دوران ری پبلکنز کے کام کو آگے بڑھائے گی ۔

میک کال نے کہا کہ ری پبلکن ایوان کی توجہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے ہمارے ملک کی بقا کے لیے ایک خطرے کے طور پر مرکو ز ہے ۔ سلیکٹ کمیٹی ایوان کے ڈیمو کریٹس کے لیے بھی سی سی پی کے مقابلے کی دو جماعتی کوششوں میں شریک ہونے کا ایک موقع بھی ہے ۔

(وی او اے نیوز)