’اسامہ چھ سال سے پناہ گاہ میں موجود تھا‘

’اسامہ چھ سال سے پناہ گاہ میں موجود تھا‘

انسداد دہشت گردی سے متعلق صدر براک اوباما کے مشیر نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن پاکستان کے اندر قائم اپنی پناہ گاہ میں گذشتہ چھ سال سے رہائش پذیر تھا۔

منگل کو امریکی نشریاتی ادارے ’سی بی ایس‘ کے ایک پروگرام میں جان برینن نے بتایا کہ القاعدہ کے سربراہ کا ایبٹ آباد میں اپنے کمپاؤنڈ سے باہر بظاہر کسی سے میل جول نہیں تھا۔

”لیکن وہ (اسامہ) کمپاؤنڈ کے اندر بہت مستعد تھا۔ اور ہم جانتے ہیں کہ اُس نے آڈیو اور ویڈیو پیغامات جاری کیے ۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ وہ القاعدہ کے بعض سینیئر رہنماؤں سے بھی رابطے میں تھا۔“

’اسامہ چھ سال سے پناہ گاہ میں موجود تھا‘

جان برینن کا کہنا تھا کہ امریکی حکام یہ جانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس تمام عرصے میں اسامہ کی سرگرمیاں کیا رہیں۔اُنھوں نے کہا کہ کمین گاہ سے اکٹھی کی گئی معلومات سے استفادہ کرتے ہوئے امریکہ القاعدہ کو تباہ کرنے کی اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

امریکہ کو مطلوب افراد میں سرفہرست القاعدہ کے رہنما کو امریکی سپیشل فورسز کی ایک ٹیم نے پیر کے روز طلوع آفتاب سے قبل پاکستان کے شمال مغربی شہر ایبٹ آباد میں اُس کی پناہ گاہ پر آپریشن کرکے ہلاک کر دیا تھا۔

فوجی تنصیبات کے انتہائی قریب اس قلعہ نما گھر میں اسامہ کی گذشتہ کئی سالوں سے موجودگی کی نشان دہی کے بعد بعض امریکی قانون دان پاکستان کو طالبان شدت پسندی کے خلاف لڑائی میں مدد کے لیے فراہم کی جانے والی اربوں ڈالر کی امریکی امداد کا ازسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔