امریکہ کے محکمہ خارجہ نے پاکستان میں سیاسی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئےایک بار پھر کہا ہے کہ واشنگٹن کسی دوسرے ملک کے کسی انتخابی امیدوار کی نہیں بلکہ ہمیشہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی حمایت کرتا ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران اس موقف کا اعادہ کیا کہ امریکہ دوسرے ملکوں میں کسی ایک یا دوسرے انتخابی امیدوار کی حمایت نہیں کرتا۔
"ہم آزادانہ، کھلے اور منصفانہ انتخابات کی حمایت کرتے ہیں۔"
ترجمان سے سوال کیا گیا تھا کہ جمہوریت کے علمبردار کی حیثیت سے امریکہ کا پاکستان میں حالات پر کیا موقف ہے جہاں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے آئندہ انتخابات کے بارے میں بیان دیا ہے لیکن ایسا دکھائی دیتا ہے کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ملک کے مقبول ترین سیاستدان عمران خان کو نااہل قرار دے کر انتخابی عمل سے باہر رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
SEE ALSO: نئی مردم شماری کے تحت انتخابات: کیا الیکشن وقت پر ہو سکیں گے؟پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے کسی امکان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان ملر نےکہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم مسائل پر براہ راست بات چیت کے حق میں ہے۔
"ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان اہم معاملات پر براہ راست ڈائیلاگ کی حمایت کرتے ہیں اور یہ ہمارا طویل عرصےسے موقف رہاہے۔"
انسدادِ منشیات کے لیے امریکی کوششوں اور ان کے لیے فنڈز کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ پاکستان میں انسداد منشیات پر سالانہ چار سے پانچ ملین ڈالر کی امدادی رقم خرچ کرتا ہے۔