امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے روس کو ایک "معقول اور ٹھوس تجویز" پیش کی ہے، جسے سرکاری حکام نے قیدیوں کے تبادلے کے طور پربیان کیا ہے ۔ اس تجویز کے تحت سزا یافتہ ہتھیاروں کے روسی اسمگلر وکٹر باؤٹ کو ماسکو واپس بھیج دیا جائے گا اوراس کے بدلے میں امریکی پیشہ ور باسکٹ بال اسٹار برٹنی گرائنراور مبینہ جاسوس پال وہیلن کو رہا کردیا جائے۔
یہ تجویز کئی ہفتے قبل جون میں پیش کی گئی تھی، جس بارے میں دونوں حکومتوں کے عہدیداروں نے تبادلہ خیال کیا۔ لیکن ابھی تک اس کے بارے میں کوئی ٹھوس نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے اس معاہدے کی تفصیلات پربات کرنے سے انکار کرتے ہوئے بدھ کو واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ اس ہفتے اپنے ہم منصب روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ ایک فون کال میں اس معاملے کو دوبارہ اٹھانے کی توقع رکھتے ہیں۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعرات کو کہا، ’’ابھی تک اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا ہے۔‘‘
ممکنہ قیدیوں کے تبادلے کی خبر اسی دن آئی جب باسکٹ بال سٹار بریٹنی گرائنر، جنہوں نے فروری میں اپنے سامان میں بھنگ سے بھرے سگریٹ کےکنستروں کے ساتھ روس پہنچنے کا اعتراف کیا تھا، عدالت کی سماعت میں ان کے اعتراف جرم کے ایک حصّے کو مترجم کی مدد سے سنوایا گیا تھا۔
گرائنرپرمنشیات کی نقل و حمل کا جرم ثابت ہونے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں حکام نے ماسکو ہوائی اڈے پر دستاویزات پر دستخط کرنے کی ہدایت کی تھی، انہیں اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی گئی کہ وہ کیااعتراف کر رہی ہیں۔ روس کی ایک عدالت نے گرائنرکو 20 دسمبر تک حراست میں رکھنے کا اختیار دیا ہے۔
پال وہیلن، ایک سابق امریکی میرین ہیں، جو دو ہزار اٹھارہ سے روس میں مبینہ جاسوسی کے الزام میں قید ہیں۔
دوسری طرف برسوں سے، روس ویکٹر باؤٹ کی رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے، جو ایک اسلحہ ڈیلر ہیں اور جسے کبھی "موت کا سوداگر" کہا جاتا تھا۔ دو ہزار بارہ میں لاکھوں ڈالر کا اسلحہ غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کی اسکیم کا جرم ثابت ہونے پر ویکٹر کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق ممکنہ قیدیوں کے تبادلے کی منظوری امریکی صدر جو بائیڈن نے دی تھی ۔ با ئیڈن کی حمایت محکمہ انصاف کی مخالفت پرغالب آ گئی، جوعام طور پر قیدیوں کے تبادلے کے خلاف ہے اور اسے خدشہ ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے سودوں کی امید میں دیگر حکومتوں کو بیرون ملک مقیم امریکیوں کو پکڑنے کی ترغیب ملے گی ۔
وائٹ ہاؤس میں، قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اسی اثنا میں روس کے ساتھ مذاکرات کی تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا ۔
جان کربی کا کہنا تھا کہ صدر اوران کی ٹیم اپنے لوگوں کو گھر لانے کے لیے غیر معمولی اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے، جیسا کہ ہم نے ٹریور ریڈ کے معاملے میں دکھایا تھا ، اور ہم یہاں یہی کر رہے ہیں،یہ اب فعال طور پر ہو رہا ہے۔ یہ صدر اوران کی قومی سلامتی کی پوری ٹیم کے لیے اس وقت اولین ترجیح ہے"۔
امریکہ نے اپریل میں ٹریور ریڈ کی رہائی کو ممکن بنایا تھا ۔ وہ ایک سابق میرین تھے ، جنہیں ایک روسی پولیس افسر پر حملہ کرنے کے الزام کے بعد روس میں دو سال سے زائد عرصے تک قید رکھا گیا۔ اس کا سودا روسی پائلٹ کونسٹنٹین یاروشینکو کے بدلے میں کیا گیا تھا، جو کوکین کی اسمگلنگ کی سازش کے لیے 20 سال کی وفاقی جیل کی سزا کاٹ رہا تھا۔
اپنے سست رفتاری سے چلنے والے مقدمے کی چھٹی سماعت میں، بریٹنی گراینر نے بدھ کو گواہی دی کہ ان کا بھنگ کا تیل روس لے جانے کا کوئی مجرمانہ ارادہ نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ابھی تک یہ نہیں جانتی کہ بھنگ کا تیل جس کے لیے ان کے ڈاکٹر نے منظوری دی تھی ، ان کے سامان میں کیسے ائی۔
بریٹنی گرائنر نے وضاحت کی کہ انہوں نے امریکہ سے روس کے لیے 13 گھنٹے کی فلائٹ کے لیے جلد بازی میں پیکنگ کی تھی ، جہاں وہ خواتین کی قومی باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے آف سیزن کے لئے کھیلنے کا منصوبہ بنا رہی تھی۔
گرائنر نے کہا کہ جب انہیں حراست میں لیا گیا تو انہیں نہ تو ان کے حقوق کے بارے میں کوئی وضاحت پیش کی گئی تھی اور نہ ہی ان دستاویزات کی وضاحت کے لیے وکلاء تک رسائی دی گئی تھی جن پر انہوں نے دستخط کیے تھے۔
منگل کو عدالتی سیشن کے دوران، ایک روسی ماہر نفسیات نے دواؤں میں بھنگ کے دنیا بھر میں استعمال کے بارے میں گواہی دی، لیکن روس میں یہ دوا غیر قانونی ہے۔ گرائنر کے وکلاء نے امریکی ڈاکٹر کا ایک خط پیش کیا ہے جس میں تجویز کیا گیا ہے کہ وہ درد کے علاج کے لیے طبی بھنگ کا استعمال کریں، جو ان کے مطابق انہوں نے اپنے باسکٹ بال کیریئرمیں اس کا استعمال جاری رکھا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پچھلے ہفتے کہا تھا کہ امریکہ کے کچھ حصوں میں طبی اور تفریحی استعمال کے لیے بھنگ کو قانونی قرار دینے کا روس کے قوانین سے کوئی تعلق نہیں۔
( اس رپورٹ میں کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس اور رائٹرز سے لیا گیا ہے )