امریکہ نے یوکرین پر روس کے حملے کے بعد عائد کی گئی پابندیوں میں توسیع کرتے ہوئے روسی اشرافیہ کے خلاف نئی پابندیوں کا نفاذ کیا ہے جن میں ’اولیگارک‘ کی اصطلاح سے جانے والے امرا سمیت صدر ولادیمر پوٹن کی مبینہ گرل فریینڈ الینا کبایوا بھی شامل ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے 39 سالہ کبایوا کا، جو چار بچّوں کی ماں ہیں اور اکثر پوٹن کے حوالے سے خبروں میں رہتی ہیں، ویزا منجمد کر دیا اور ان پر جائیداد کی دیگر پابندیاں عائد کر د ی ہیں۔
کبایوا سابق اولمپک جمناسٹ ہیں اور ملک کے قانون ساز ادارے روسی ڈوما کی سابق رکن ہیں ۔ وہ ایک روسی قومی میڈیا کمپنی کی سربراہ بھی ہیں جس نے یوکرین پر ماسکو کے حملے کو فروغ دیا ہے۔
کریملن کے سیاسی مخالفین اور پوٹن کے نقاد الیکسی ناوالنی نے کابایوا کے خلاف پابندیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا نیوز آؤٹ لیٹ روسی حملے کے بارے میں مغربی تبصرے کو غلط معلومات کی مہم کے طور پر پیش کرنے میں پیش پیش رہا ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ نے مئی میں کابایوا پر پابندیاں عائد کی تھیں اور یورپی یونین نے جون میں ان پر سفری اور اثاثوں کی پابندیوں کا نفاذ کیا تھا۔
دیگر افراد جن پر پابندیاں عائد کی ہیں میں آندرے گریگوریویچ گوریوف بھی شامل تھے، جو وٹان ہورسٹ اسٹیٹ کے مالک ہیں۔ یہ 25 بیڈ روم والی حویلی ہے جسے بکنگھم پیلس کے بعد لندن کی دوسری سب سے بڑی اسٹیٹ سمجھا جاتا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکہ نے ان کی 120 ملین ڈالر کی یاٹ، الفا نیرو کی نقل و حرکت کو بھی روک دیا، اور اس کے بیٹے، آندرے اینڈریوچ گوریوف، اور اس کی روسی فرم ژی اے آئی انویسٹ پر پابندی لگا دی۔
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے ایک بیان میں نوٹ کیا کہ یوکرین کے بے گناہ لوگ روس کی جارحیت کی غیر قانونی جنگ کا شکار ہیں جبکہ پوٹن کے اتحادیوں نے خود کو مالا مال کیا ہوا ہے اور خوشحال طرز زندگی کے لیے دولت جمع کی ہے۔
" امریکہ یوکرین میں روس کی بلا اشتعال جنگ کی بنیاد رکھنے والے محصولات اور ساز و سامان کو بھی روکتا رہے گا۔"
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا کہ یوکرین کے باشندے صدر پوٹن کی وحشیانہ جنگ کے دوران اپنے وطن کا بہادری سے دفاع کر رہے ہیں جبکہ روس کے اشرافیہ بڑے پیمانے پر آمدنی پیدا کرنے والی کمپنیاں چلا رہے ہیں اور روس سے باہر اپنی خوشحال طرز زندگی کے لیے فنڈز فراہم کر رہے ہیں۔
نئی پابندیوں کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اضافی اقدامات کر رہا ہے کہ کریملن اور اس کے اہل کار یوکرین کے خلاف بے ضمیر جارحیت پر ہمارے ردعمل کے پیچیدہ اثرات کو محسوس کریں۔
Your browser doesn’t support HTML5
دریں اثنا حال ہی میں ہونے والے معاہدے کے بعد یوکرین کی بندرگاہ سے اناج کی برآمدات لے جانے والے پہلے کارگو جہاز کو معائنے کے بعد بدھ کو کلیئر نس دے دی گئی۔ ترکی کی وزارت دفاع نے کہا کہ انسپکٹرز نے سیرا لیون کے جھنڈے والے جہاز پر تقریباً 90 منٹ گزارے جب اسے استنبول سے دور رکھا گیا تھا۔
معائنہ کرنے والی ٹیم میں یوکرین، روس، ترکی اور اقوام متحدہ کے ارکان شامل تھے، جو کہ عالمی خوراک کے بحران کے درمیان یوکرین سے اناج کی ترسیل دوبارہ شروع کرنے کے معاہدے میں شامل تھے۔
یہ جہاز 26,000 ٹن سے زیادہ مکئی لے کر جا رہا ہے۔ اسے اپنا سفر جاری رکھتے ہوئے آبنائے باسفورس سے ہوتا ہوا اپنی منزل لبنان تک پہنچنا ہے۔یوکرین کی انفراسٹرکچر کی وزارت نے کہا کہ 17 دیگر جہاز لدے کھڑے ہیں اور جانے کے لیے اجازت کے منتظر ہیں۔
جنگ کی وجہ سے یوکرین میں ایک اندازے کے مطابق 20 ملین ٹن تک اناج پھنسا ہو اہے۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بدھ کو ایک ویڈیو ملاقات میں آسٹریلوی طلباء کو بتایا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ان کے ملک سے اناج کی ترسیل جاری رہے گی۔